خبرنامہ کشمیر

کشمیری مزاحمت کوشام وعراق سےتعبیرکرنااحمقانہ بات ہے، یاسین

سرینگر۔:(اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک اور زونل صدر نور محمد کلوال کو سرینگر سینٹرل جیل سے جوائنٹ انٹیروگیشن سینٹر ہمہامہ بڈگام منتقل کردیاہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق لبریشن فرنٹ کی طرف سے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ بھارتی پولیس نے 8جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں کے بعدیاسین ملک کو گرفتار کیاتھا اور ا نہیں قید تنہائی میں رکھا گیا تھا ۔پولیس نے انہیں 30جولائی کو تھانہ کوٹھی باغ سے سرینگر سینٹرل جیل منتقل کیا تھا اور ان کی قید تنہائی اور دنیا کے ساتھ رابطوں پر قدغن برقراررکھی تھی ۔بیان کے مطابق منگل کی صبح یاسین ملک کو عدالت پیش کرنے کے بہانے سرینگر سینٹرل جیل سے نکالا گیا اور کسی بھی عدالت میں پیش کئے بغیر انہیں پہلے خیبر ہسپتال اور بعدازاں پولیس کنٹرول روم پہنچایا گیا جہاں سے انہیں آخری اطلاعات ملنے تک جے آئی سی ہمہامہ منتقل کردیا گیاتھا۔بیان میں کہاگیا کہ لبریشن فرنٹ کے زونل صدر نور محمد کلوال کو بھی پولیس نے ایسے ہی حالات میں سرینگر سینٹرل جیل سے جے آئی سی ہمہامہ منتقل کردیا ہے۔اس سے قبل یاسین ملک نے جیل سے جاری پیغام میں کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے حالیہ بیان، جس میں انہوں نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو شام و عراق میں جاری جنگ سے تعبیر کیا تھا، کو حد درجہ احمقانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں جس کا حق انہیں اقوام متحدہ کے چارٹر اور قراردادوں نے دیا ہے اور جس کاوعدہ ان کے ساتھ بھارت کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو نے کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ایک جائز اور حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو شام و عراق میں جاری جنگ سے تعبیر کرنا نہ صرف احمقانہ ہے بلکہ اس سے بیان دینے والے حکمران کی ذہنی کیفیت کا بھی بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران کشمیریوں کی جدوجہد کو ظلم و جبر اورطاقت کے وحشیانہ استعمال سے ختم کرناچاہتے ہیں تاہم انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ ان ہتھکنڈوں سے کسی قوم کی جائز جدوجہد کو دبانا ممکن ہے اور بھارت کوبالاآخر کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دینا ہوگا۔یاسین ملک نے کہاکہ کشمیر ایک عالمی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے جس کا حل کیا جانا دنیا کے امن کیلئے ضروری ہے اورجموں و کشمیر کے لوگ اس سرزمین کے مالک اور اس قضیئے کے بنیادی فریق ہونے کی حیثیت سے یہ حق رکھتے ہیں کہ اپنی آزادی اور حق کے حصول کی جدوجہد پْرامن طور پر جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیریوں کو انکا حق دلائے اور اس مسئلے کے پرامن حل کیلئے اپنا اثر رسوخ استعمال کریں تاکہ جنوبی ایشیاء کے دائمی امن و استحکام اور تعمیر و ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔