خبرنامہ کشمیر

کشمیری نظربندوں کی جموں کی جیلوں میں منتقلی کی شدید مذمت

کشمیری نظربندوں کی جموں کی جیلوں میں منتقلی کی شدید مذمت

سرینگر(ملت آن لائن) حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماؤں محمد قاسم فکتو، محمد شفیع شریعتی اور دیگر کی سرینگر سینٹرل جیل سے جموں کی جیلوں میں منتقلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انتقامی کارروائی قرار دیا ہے ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حریت رہنماء اور دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ڈاکٹر محمد قاسم فکتو اور ڈاکٹر شفیع شریعتی کی جموں کی اودھمپور اور ہیرانگر جیلوں منتقلی کو غیر قانونی اور ایک سفاکانہ کارروائی قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر قاسم جوگزشتہ 25 سال سے نظربند ہیں جبکہ ڈاکٹر شریعتی 2011 سے مسلسل نظربند ہیں کو جموں کی جیلوں میں منتقل کردیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دونوں رہنماؤں کے مقدمات میں ہائی کورٹ نے انکی منتقلی کے خلاف حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے۔ آسیہ اندرابی نے مزید کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بھی ڈاکٹر قاسم کو عمر قید کی سزا سناتے ہوئے واضح کیاتھا کہ انہیں اپنے گھر کے قریب جیل میں رکھا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آزادی پسندوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں سے ان کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ اس مذموم کارروائی کے خلاف احتجاج کریں۔جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر اورمسلم لیگ جموں وکشمیر نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں حریت رہنماؤں ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی اور دیگر کی جموں کے دور دراز جیلوں میں منتقلی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کارروائی کو کشمیری نظربندوں کے بنیادی حقوق کی صریحا خلاف ورزی قراردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ سرینگر سنٹرل جیل سے نظربندوں کی منتقلی دراصل کشمیر یوں کی حق پر مبنی جدوجہد کو کمزورکرنے کی ایک ساز ش ہے ۔انہوں نے کہاکہ جیلوں میں کشمیری نظربندوں کے ساتھ نظریاتی بنیادوں اور سیاسی عناد کی بنا پر نارروا سلوک اور ان کے بنیادی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کی جموں کی جیل منتقلی کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے جس سے ثابت ہوگیا ہے کہ ناگپور سے احکامات حاصل کر کے کٹھ پتلی انتظامیہ نے تمام حدوں کو پھلانگ کر ایک بدترین مثال قائم کی ہے۔ادھر نام نہاد اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے ایک بیان میں ڈاکٹرقاسم فکتو، ڈاکٹر شفیع شریعتی،غلام قادر بٹ اور دیگر کشمیری نظربندوں کو سرینگر سنٹرل جیل سے جموں کی جیلوں میں منتقلی کی مذمت کی ۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف غیر انسانی بلکہ غیر قانونی بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری نظربندوں کی وادی سے باہر کی جیلوں میں منتقلی کی جو دلیل دی جارہی ہے وہ بے معنی اور نا قابل قبول ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ بھارت ، اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ اور ایجنسیوں کو یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ جن نظربند رہنماؤں کے خلاف اس نے جنگ شروع کررکھی ہے وہ سیاسی قیدی ہیں اور انکے ساتھ پیشہ ور مجرموں جیسا سلوک نہیں کیا جاسکتا ہے۔