خبرنامہ کشمیر

کشمیری نظر بندوں کیخلاف فوجداری قوانین کے مقدمات چلانا عالمی قوانین کے منافی ہے؛ حریت کانفرنس

سرینگر ۔ 04فروری(ملت+ اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری نوجوان مظفر احمد راتھر سمیت ان تمام کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی پر زور دیا ہے، جنہیں تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے جدوجہد کرنے کی پاداش میں بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات میں میں ملوث کر کے سزائے موت یا عمر قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں ۔ حریت نے واضح کیا کہ اس طرح کے تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کے زمرے میں آتے ہیں اور ان کے خلاف فوجداری قوانین کے تحت مقدمات چلانا اور انہیں سزائیں سُنانا بین الاقوامی قوانین اور اخلاقیات کے منافی ہیں۔ مظفر احمد راتھر نامی کشمیری نوجوان کو حال ہی میں کوکلتہ کی ایک عدالت نے ایک جھوٹے مقدمے میں سزائے موت سائی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں نے کہا کہ مظفرا حمد راتھر ،ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، نور محمد تانترے، فیروز احمد بٹ، محمد ایوب ڈار، محمد ایوب میر، فدا احمد، محمد حسین، غلام محمد بٹ ، محمد اسحاق پالا، عبدالوحید نائیک، بشیر احمد بٹ، مشتاق احمد ملہ، جاوید احمد خان، پرویز احمد میر، محمد مقبول، شریف الدین، غیاث الدین، نذیر احمد شیخ، عبدل حمید، ذاکر حسین، حسن علی، عبدل رشید، محمد سید بٹ، فیاض احمد میر ، شوکت احمد خان اور برسہابرس سے جیلوں میں بند دیگر کشمیری مجرم نہیں ہیں، بلکہ یہ سب تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے جدوجہد کرنے والے ہیرو اور سرفروش ہیں اور ان کی حیثیت سیاسی قیدیوں جیسی ہے۔ترجمان نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اس کی یہ حیثیت عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے جبکہ اقوامِ متحدہ نے حقِ خود ارادیت کے حصول کے لیے جاری کشمیریوں کی جدوجہد کو جائز ٹھہرایا ہے لیکن اسکے باوجود بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے اور فوجی طاقت کے بل پر جموں وکشمیر پرقبضہ جمائے بیٹھا ہے ۔ انہوں نے کہایہ سراسر ناانصافی اور ظلم ہے اور مہذب دنیا میں اس کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے۔ترجمان نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیری نظربندوں کے مسئلے کو سنجیدگی سے لیں اور ان کی رہائی کے لیے بھارت پر سیاسی، سفارتی اور اخلاقی دباؤ ڈالیں۔