خبرنامہ کشمیر

کشمیری نوجوانوں کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت نظربندی سے رہائی

سرینگر۔ 03 فروری (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں کرالہ پورہ اور کرالہ گنڈ کے دو نوجوان کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی سے رہائی کے بعدگھر پہنچے کے فورا بعد پولیس نے ان کی دوبارہ گرفتاری کیلئے دوبارہ چھاپے مارنے شروع کر دیئے ہیں ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حال ہی میں عدالت کی طرف سے کرالہ گنڈ کے دسویں جماعت کے طالب علم وحید احمد گوجری اور دردپورہ کرالہ پورہ کے ادریس جان میر کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کالعدم قراردینے اورجیل سے رہائی کے بعد پولیس نے انکی گرفتاری کیلئے دوبارہ چھاپے مارنے شروع کردیئے ہیں ۔ ان کے اہلخانہ نے صحافیوں کو بتایا کہ جیل سے رہائی کے فورابعد پولیس نے انکی دوبارہ گرفتاری کیلئے انکے گھروں پر چھاپے مار ے تاہم وہ گھر پر موجود نہ تھے۔ وحید کے اہلخانہ نے بتایا کہ اسے جھوٹے الزامات میں ملوث کر کے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت چار ماہ تک جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں نظربند رکھا گیااور رہائی کے بعد پولیس اس کی گرفتاری کیلئے مسلسل چھاپے مار رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ وحید کے دسویں جماعت کے امتحانا ت شروع ہونے والے اور وہ اس کے تعلیمی مستقبل کے بارے میں شدید پریشان ہیں۔پولیس نے درد پورہ کرالہ پورہ میں حال ہی میں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ سے رہائی پانے والے ادریس جان میر کے گھر پر انکی دوبارہ گرفتاری کیلئے کئی بار چھاپے مارے ہیں۔ادریس جان میر کو 5ماہ قبل کالے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا ۔دونوں نوجوانوں کے اہلخانہ نے پولیس کی طرف سے پے در پے چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اب انہیں کس جرم میں گرفتار کیا جارہا ہے۔