خبرنامہ کشمیر

کشمیری نوجوان بھارت سے مکمل آزادی چاہتے ہیں، فاروق عبداللہ

سرینگر: (ملت+اے پی پی)مقبوضہ کشمیرمیں بھارت نواز نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ اور سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ کشمیری نوجوان بھارت سے مکمل آزادی چاہتا ہے اوروہ بغیر کسی ڈریا خوف کے اپنے سینوں پر گولیاں کھانے کیلئے بھی تیار ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے چناب خطہ کے دورہ کے دوران بھدرواہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر سمیت متعدد وزراء نے مختلف مواقع پر کہا کہ نریندر مودی کے 500اور1000روپے کے نوٹ بند کرنے کے فیصلے سے وادی کشمیر میں تشدد اورپتھراؤ کے واقعات میں کمی واقع آئی ہے کیوں کہ کشمیری نوجوان اسی لئے سنگ باری کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ گھٹیا سوچ اور کیا ہو سکتی ہے۔اْنہوں نے کہا کہ ایسے وزراء کومسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیرکی زمینی صورتحال کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔اْنہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں نہ ہی امن قائم ہوا ہے اور نہ ہی پتھر اؤ ختم بلکہ نوجوان بھارت سے آزادی کیلئے کسی بھی حد تک جانے کیلئے تیار ہیں اور وہ بھارتی فورسز کی گولیوں کا سامنا کرنے کیلئے بھی تیار ہیں۔فاروق عبداللہ نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کشمیر کے زمینی حقائق سے متعلق غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔اْنہوں نے واضح کیاکہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔انہوں نے کنٹرول لائن پر بھارتی فورسز کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔