خبرنامہ کشمیر

کشمیر بھارت میں ضم نہیں ہوا ہے؛ فاروق عبداللہ

کشمیر بھارت میں ضم نہیں ہوا ہے؛ فاروق عبداللہ
سرینگر: (ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں بھارت نواز نیشنل کانفرنس کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر بھارت میں ضم نہیں ہوا ہے اور نہ ہی یہاں کے عوام کسی کے غلام ہیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری عوام یہاں کی سرزمین کے مالک ہیں اور تنازعہ کشمیر کا کوئی حل کشمیری عوام کی مرضی کے برعکس نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ ہم عزت اور آبرو کیساتھ رہنا چاہتے ہیں اور مسئلہ کشمیر کو طول دینے سے جموں و کشمیر کے عوام کو سب سے زیادہ مشکلات و مصائب کا سامنا کرنا پڑا ہے اور آج بھی کشمیری اس چکی میں پِس رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس مسئلے کی وجہ سے ہزاروں بے گناہ لوگ اپنی جانیں گنواں بیٹھے ہیں، بستیوں کی بستیاں خاکستر ہوئیں، قبرستانوں کے قبرستان آباد ہوئے، بے نام اور گم نام قبرستان وجود میں آئے، ایسا کوئی گھر نہیں جو متاثر نہ ہوا ہو۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور کشمیری قوم کو اس دلدل سے نکالنے کیلئے اس کا سیاسی حل ڈھونڈنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل سے ہی جموں وکشمیر میں حالات ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت مہاراجہ ہری سنگھ کے مشروط الحاق سے منحرف ہوئی جو صرف کرنسی، دفاع اور رسل ورسائل تک محدودتھا اور جموں و کشمیر کی خصوصی جمہوری اور آئینی حیثیت پر بھی شب خون مارا ۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ طویل بات چیت کے بعد دفعہ370اور دفعہ35A کوبھارتی آئین میں شامل کیا گیاتھا لیکن 1953ء میں شیخ محمد عبداللہ کو غیر آئینی اور غیر جمہوری طور پر گرفتار کیا گیا اور اس کے بعد نئی دلی نے کشمیر میں من پسند حکومتیں قائم کیں اور ریاست کی خصوصی پوزیشن کو روند ڈالا جس سے یہاں کے لوگوں کا بھروسہ اور اعتماد کم ہوتا گیا۔فاروق عبداللہ نے کہاکہ1996ء میں ہم سے آزادی سے کم کچھ بھی دینے کا وعدہ کیا گیا اور Sky is the limitکہا گیا اور جبب ریاست کی اسمبلی سے اٹانومی کی قرارداد دو تہائی اکثریت سے منظور کی تو بھارتی حکومت نے اسے ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا۔