خبرنامہ کشمیر

کشمیر چیمبر زآف کامرس کا کالے قانون آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کی منسوخی کا مطالبہ

کشمیر چیمبر زآف

کشمیر چیمبر زآف کامرس کا کالے قانون آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کی منسوخی کا مطالبہ

سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں صنعت کاروں کے مشترکہ اتحاد کشمیر چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے مقبوضہ علاقے میں رائج کالے قانون آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کی منسوخی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اس کالے قانون کے ذریعے بھارتی فورسز کو نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایوان صنعت وتجارت کے ایک وفد نے ایوان کے صدر جاوید احمد ٹینگہ کی قیادت میں کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ ملاقات میں ان سے کالے قانون آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کی منسوخی کا مطالبہ کرتے ہوئے اس کالے قانون کو کشمیر میں قتل عام کیلئے ہتھیار قرار دیا۔ملاقات کے دوران چیمبر کے وفد نے محبوبہ مفتی کو ایک یادداشت پیش کی جس میں شوپیاں میں حال ہی میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں چھ نہتے شہریوں کے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ وادی کشمیر میں ایک دفعہ پھر صورتحال مخدوش ہوگئی ہے اور ہم میتوں کیلئے تابوت تلاش کر رہے ہیں۔یادداشت میں کہا گیا ہے کہ اس کالے قانون کو کالعدم قرار دیا جائے،کیونکہ یہ قانون بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں کو کسی جوابدہی کے بغیر کسی کو بھی قتل کرنے کا لائسنس فراہم کرتا ہے۔یاداشت میں کہا گیا کہ اس سے قبل بھی بھارتی فورسز اس کالے قانون کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کے تحت ہزاروں افراد کو شہید کر چکے ہیں ۔ یادداشت میں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت ، پاکستان اور کشمیریوں کے درمیان مذاکرات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ سیاسی مفاہمت میں کمی کی وجہ سے کشمیر میں کشت و خون کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ سیاسی عزم کی کمی کی وجہ سے مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی جس کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں خونریزی جاری ہے اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ یادداشت میں کٹھوعہ میں آٹھ سالہ ننھی آصفہ کی بے حرمتی اورقتل کی شدید مذمت کرتے ہوئیچیمبر نے ہندو انتہا پسند جماعتوں کی طرف سے اس پر فرقہ وارانہ سیاست کرنے پر شدید تشویش ظاہر کی ۔