خبرنامہ کشمیر

مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی بربریت جاری،مزید2 نوجوان شہید، یاسین ملک گرفتار

سری نگر(ملت آن لائن)مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع پلوامہ میں2 اورکشمیری نوجوانوںکو شہید اور متعددکو زخمی کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے کفایت احمد اور جہانگیرکھانڈے نامی نوجوانوںکو ضلع کے علاقے بہمنو میں ایک پر تشدد کریک ڈاؤن کے دوران شہید کیا۔ بھارتی فوجیوں نے علاقے میں مظاہرین پر گولیوں اور پیلٹ گن کا استعمال کرکے متعدد افراد کو زخمی بھی کردیا جن میں سے 2 کی حالت تشویشنا ک ہے۔ ایک اور واقعے میں ضلع بارہ مولہ کے علاقے پٹن میں بھارتی فوج کی ایک تیز رفتار گاڑی نے ایک شہری غلام حسن ریشی کو دانستہ طور پر ٹکر مار کر شہید کردیا۔ اسلام آباد قصبے میں ایک بس اسٹینڈ پر حملے میں پولیس اہلکار زخمی ہو گیا۔
فوجیوں نے راہگیروں اور ڈرائیوروں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور علاقے کی ناکہ بندی کر دی۔ انھوںنے انگریزی زبان کے ایک مقامی روزنامے سے وابستہ فوٹو جرنلسٹ شیخ مشتاق کو بھی تشددکا نشانہ بنایا جووہاں پر اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دے رہا تھا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران 120سے زائد کشمیریوں کے قتل اور سیکڑوں کو زخمی کرنے کی اطلاعات پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ انھوںنے کہاکہ بھارتی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی کشمیریوں کے قتل عام کی بڑی وجہ ہے۔ علی گیلانی نے کہا کہ بھارت جموںوکشمیر کے عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دے کر اس خوںریزی کو بندکرسکتا ہے۔
ادھر بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کو سری نگر میں لال چوک کے علاقے آبی گزر میں واقع پارٹی کے دفتر سے گرفتار کرلیا۔ لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے سری نگر میں صحافیوں کو بتایا کہ پولیس کی ایکٹیم نے پارٹی دفتر پر چھاپہ مارکر یاسین ملک کو گرفتارکیا۔ انھیں سری نگرسینٹرل جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
اس سے قبل یاسین ملک نے امریکی انتظامیہ کے نام ایک کھلے خط میں کہاتھا کہ کشمیری کبھی کسی عالمی ایجنڈے پر عمل پیرانہیں رہے بلکہ انکی کوششوںکا مرکز ہمیشہ تنازعہ جموںوکشمیر کا حل رہا ہے۔ وادی کشمیرمیںتاجر تنظیموں اور سول سوسائٹی کے گروپوں نے گڈز اینڈ سروسز ٹیکس کے دائرہ کار کو مقبوضہ علاقے تک توسیع دینے کے خلاف مزاحمت کی غرض سے مشترکہ طورپر کشمیر کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی حکومت کی جانب سے یکم جولائی سے ملک میں نافذ کی جانے والی ٹیکس اصلاحات کے خلاف بھارت بھر میں مظاہرے شروع ہوگئے۔ حریت رہنما شبیر شاہ کے وارنٹ گرفتاری کی مذمت کی گئی ہے۔