خبرنامہ کشمیر

کل جماعتی حریت کانفرنس کو سرینگر میں روک دیا گیا

کل جماعتی حریت کانفرنس کو سرینگر میں روک دیا گیا

سری نگر(ملت آن لائن)مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کو یوم حق خود ارادیت کے حوالے سے سرینگر میں ایک سیمینار کے انعقاد سے روک دیا۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق’’حق خود ارادیت کی روشنی میں تنازعہ کشمیر کا حل‘‘ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد جمعرات کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کی رہائش گاہ پر ہونا تھا۔ قابض انتظامیہ نے جمعرات کو صبح سویرے سید علی گیلانی کی رہائش کے باہر بھارتی پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد تعینات کر دی جنہوں نے سمینار میں شرکت کیلئے آنے والوں کو گھر کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔ دریں اثنا قابض انتظامیہ نے آج جمعہ کو منائے جانے والے یوم حق خود ارادیت کے سلسلے میں آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں کی نظر بندی او ر گرفتاری کا ایک بڑا آپریشن بدھ کے روز شروع کر دیاتھا۔حریت رہنماؤں اور کارکنو ں کی گرفتاری کا مقصد انہیں یوم حق خود ارادیت کے حوالے سے منعقد ہونے والے پروگراموں میں شرکت سے روکنا ہے۔ میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے جبکہ محمد یاسین ملک کو آبی گزر میں قائم اپنے دفتر سے گرفتار کر سینٹرل جیل سرینگر منتقل کیا گیا۔ پولیس نے بلال صدیقی ، غلام احمد گلزار،محمد یوسف نقاش، سید امتیاز حیدر، گلزار احمد بٹ، محمد یاسین عطائی اور مولوی بشیر احمد سمیت کئی حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کر کے مختلف تھانوں میں نظر بند کر دیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی کو کٹھ پتلی انتظامیہ نے 2010سے گھر میں نظر بند رکھا ہے جبکہ تحریک حریت کے جنرل سیکرٹری محمد اشرف صحرائی بھی سرینگر کے علاقے باغات میں اپنے گھر میں نظر بند ہیں۔ یاد رہے کہ کشمیری ہر سال 5جنوری کو ’ یو م حق خود ارادیت ‘ مناتے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 1949میں اس روز ایک قرار داد پاس کی تھی جس میں وعدہ کیا گیا تھا کہ کشمیریوں کو حق خورادیت کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔