خبرنامہ کشمیر

کل جماعتی حریت کانفرنس کی کنہیا کمار کی گرفتاری کی شدید مذمت

سرینگر ۔ (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق اور دختران ملت کی چیئرپرسن آسیہ اندرابی نے نئی دلی کی جواہر لال نہرویونیورٹی کی سٹوڈنٹس یونین کے صدر کنہیا کمار کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کنہیا کمار اور دیگر طلباء کے خلاف بھارتی پولیس کی کارروائی قطعی طور پر بلاجواز اور جمہوریت کے منافی ہے۔ انہوں نے کہاکہ طلباء نے شہید محمد افضل گورو کی برسی پرامن احتجاج کر کے کسی قسم کا غیر قانونی کام نہیں کیاہے۔ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کنہیا کمار کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سبھی سچ بولنے والوں کو قید کرکے بھارت سورج کو دنیا میں روشنی پھیلانے سے ہرگز روک نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا ہے کہ طلبارہنما کی گرفتاری انتہائی مذموم اقدام ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوریت ملک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے جبکہ دوسری اس نے اظہار رائے کی آزادی کے حق کو قطعی طو ر پر سلب کر رکھا ہے۔ آسیہ اندرابی نے کہا کہ آج اگر چند طلبانے سچائی کے لئے آواز اٹھائی ہے تو وہ وقت دور نہیں ہے کہ جب مزید بھارتی بھی اپنی حکومت سے یہ سوال کرنے لگیں گے کہ آخر اس نے جموں کشمیر کے عوام کو بندوق کی نوک پر کیونکر یر غمال بنا رکھا ہے۔جموں وکشمیر فریڈم موومنٹ کے چیئرمین محمدشریف سرتاج نے جموں میں جاری ایک بیان میں محمد افضل گورو کی شہادت کی برسی پر سیمینار کے انعقاد پر جواہر لال یونیورسٹی کے طلباء کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے طلباء کے خلاف بھارتی پولیس کی کارروائی کی شدید مذمت کی۔ محمد شریف سرتاج نے کہا کہ کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کو اسکے منطقی انجام تک ہر قیمت پر جاری رکھا جائے گا۔ دریں اثناجواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلباء اور اساتذہ نے بھی کنہیا کمار کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری قرار دیا ہے۔ طلباء نے وائس چانسلر کے دفتر کے سامنے بھارتی پولیس کی کارروائی کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے ۔ طلباء کا کہنا ہے کہ پولیس یونیورسٹی کیمپس میں مسلسل گشت کر رہی ہے اور طلباء کوہراساں کیا جا رہا ہے۔