خبرنامہ کشمیر

کٹھ پتلی انتظامیہ آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے؛ گیلانی

سرینگر : (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو دوبارہ گرفتار کرکے سرینگر سینٹرل جیل منتقلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ کشمیری عوام کی خواہشات اور بنیادی حقوق پر شب خون مار کر ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل درآمدکررہی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ جب کشمیری عوام ان غیر جمہوری اور غیر فطری حربوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں تو بھارتی پولیس لاٹھیوں ،آنسو گیس سیلوں اور گولیوں کی گن گرج سے ان کی آواز کودبانے کے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ محمدیاسین ملک ایک پْر امن عوامی احتجاج کی قیادت کررہے تھے لیکن حکومت نے تہیہ کر رکھا ہے کہ کسی بھی پرامن آواز کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین کو زدوکوب کرنے اور کپڑے پھاڑنے کو بربریت اور غنڈہ گردی کی انتہاہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وردی میں ملبوس اہلکاروں نے بھارتی حکمرانوں کی چاکری میں تمام اصولوں کو روندھ دیا ہے۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے ایک بیان میں کٹھ پتلی انتظامیہ کے بعض وزراء کی وضاحتوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ مخلوط کٹھ پتلی انتظامیہ اپنے اتحادی نئی دلی سرکار کے کسی بھی اقدام کی مخالفت کی جرات نہیں کرسکتی۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ نے ہندتوا کے ایجنڈا پرعمل درآمد کیلئے اتحاد کیا ہوا ہے۔ترجمان نے کہاکہ کٹھ پتلی وزراء ہر اس عمل کی پردہ داری کررہے ہیں جس پر عوامی ردعمل سامنے آتا ہے لیکن وزیر خزانہ کو اس عوام کشُ ایکٹ میں اپنی برتری اور اپنے لئے فائدہ ہی نظر آرہا ہے۔انہوں نے کہاکہ جو شخص ٹیکس کے نام پر شراب کو عام کرنے کیلئے جواز فراہم کررہا ہو،اْس کی عقل و دانش سے عوام ویسے بھی باخبر ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب نئی دلی کے مالیاتی ادارے اس قانون کے ہتھیاروں سے لیس ہو کر کشمیری عوام کی رگ وجان پر حملہ کریں گے تو اْس وقت ایسے ’وزیر‘ تاریخ کے اوراق میں کہیں گم ہوچکے ہوں گے ۔حریت کانفرنس نے اس بات پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’ ہماری وکلاء برادری خاص کر بار ایسوسی ایشن ایسے قوانین کی تہہ تک پہنچ کر ان کے دوررس نتائج سے عوام کو آگاہ کریگی ۔