خبرنامہ کشمیر

کپواڑہ اور ہندواڑہ کی برسیوں پر ہڑتال کی کال

سرینگر : (ملت+اے پی پی) عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ حریت قیادت نے شہدائے گاؤ کدل کی برسی پر 21 جنوری ہفتہ کو سرینگر میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مزاحمتی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں 25جنوری کو ہندواڑہ جبکہ 27جنوری کو کپواڑہ میں بھی شہداء کی برسیوں پر مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ بیان میں کہا کہ شہداء کی برسیوں کے موقع پر ہڑتال کا مقصد ان لوگوں کی عظیم قربانیوں سے کشمیر کی نئی نسل کو روشناس کرانا ہے جنہوں نے غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی کے لیے اپنی قیمتی جانیں نچھاور کیں۔ بیان میں کہاکہ نہتے شہریوں کے قتل اور جبر و استبداد کے دیگر ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ تحریک آزادی کو اسکے منطقی انجام تک پہچانے کا عزم کیے ہوئے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ شہدائے گاؤ کدل، ہندواڑہ اور کپواڑہ کی برسیوں کے موقع پر مختلف پروگراموں کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ بیان میں کہا گیاکہ قربانیوں کو کسی صورت رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ21جنوری1990 کو بھارتی فوجیوں نے سرینگر کے علاقے گاؤ کدل میں ایک پر امن ریلی پر بلااشتعال فائرنگ کر کے 50سے زائد شہریوں کو شہید کر دیا تھا۔ 25جنوری1990کوبھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے ہندواڑہ قصبے میں پر امن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 17بے گناہ شہریوں جبکہ 27جنوری1994 کو کپواڑہ قصبے میں فائرنگ کر تے ہوئے 27کشمیریوں کو فائرنگ کر کے شہید کردیا تھا ۔قتل عام سے چند روز قبل بھارتی فوجیوں نے قصبے کے دکانداروں کو خبردار کیاتھا کہ اگر انہوں نے 26جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پرہڑتال کی تو انہیں سنگین نتایج کا سامنا کرناپڑیگا تاہم لوگوں نے فوجیوں کی دھمکی کو خاطر میں لاتے ہوئے یوم جمہوریہ کے موقع پر مکمل ہڑتال کی تھی جس پر فوجیوں نے اشتعال میں آتے ہوئے 27کشمیریوں کو شہید کردیاتھا۔