خبرنامہ کشمیر

گھناؤنے منصوبے کے سنگین نتائج نکلیں گے ، میرواعظ فورم

سرینگر :(اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم فورم نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کو پر یس کانفرنس کرنے سے روکنے کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے ناروا اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے سراسر ایک انتقامی کارروائی قرار دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فورم کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ سید علی گیلانی کی طرف سے ذرائع ابلاغ کیلئے جاری کیے جانے والے پریس کانفرنس کے متن میں حریت رہنماؤں، وکلا، تاجروں صحافیوں ، ملازمین رہنماؤں کے قتل کے حوالے سے جو انتہائی سنسنی خیز اور خطرناک انکشاف کیے گئے ہیں وہ انتہائی تشویشناک ہیں۔ ترجمان نے بھارتی حکومت اور کٹھ پتلی انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اگر حریت رہنماؤں یا کسی اور کو کسی بھی قسم کی تکلیف پہنچانے کی کوشش کی گئی تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے ۔ترجمان نے کہاکہ 1990کی دہائی کے دوران بھی مقبوضہ علاقے کے سرکردہ سیاسی و مذہبی قائدین ، دانشوروں ، قلمکاروں ، ڈاکٹروں ، وکلاء کو شہید کیا جاتا رہا ہے ۔ ترجمان نے عالمی برادری ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں، اقوام متحدہ اوراسلامی تعاون تنظیم سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کے خلاف بھارت کے گھناؤنے منصوبوں کا نوٹس لیں۔ دریں اثنا عوامی مجلس عمل کے جنرل سیکرٹری جی این زکی نے سرینگر میں ایک تقریب سے خطاب میں میر واعظ عمر فاروق اور دیگر حریت رہنماؤں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے محکوم کشمیریوں کے تمام حقوق سلب کر لیے ہیں اور انہیں مذہبی سرگرمیوں کی بھی اجازت حاصل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر کے تاریخی جامع مسجد اور مقبوضہ وادی کی دیگر بڑی مساجد میں گزشتہ دو ماہ سے جمعہ کی نماز نہیں پڑھنے دی گئی ۔جی این زکی نے کہا کہ بھارت اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ہرگز دبا نہیں سکتا۔ اس موقعے پر جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما شیخ عبدالرشید اور محسن عالمین انٹرنیشنل ٹرسٹ کے رہنما میر بشیر احمد کنٹھ نے اپنی تقاریر میں میر واعظ عمر فاروق اور دیگر قانونی طور پر نظر بند دیگر کشمیریوں کی عید الاضحی سے قبل رہائی کا مطالبہ کیا ۔