خبرنامہ کشمیر

ہڑتال سے عوامی زندگی مفلوج

سرینگر:(ملت+آئی این پی)مقبوضہ کشمیر میں آزادی پسندوں کی اپیل پر دو روز کی ڈھیل کے بعد پیر سے پھر مزاحمتی پروگرام پر من وعن عمل شروع ہو گیا۔ پیر کو آزادی پسند قیادت سیدعلی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ کشمیریوں کے لئے جدوجہد جاری رکھنے کے علاوہ کوئی چارہ کار نہیں ہے۔مزاحمتی قیادت نے سکولوں کے جلانے والوں کو عوامی عدالت میں بے نقاب کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگ تحریک کے بہی خواہ نہیں ہوسکتے۔گیلانی ،میرواعظ اور ملک نے احتجاجی پروگرام پر عوام کی طرف سے مکمل عملآوری پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ زندہ اور باغیرت قومیں اپنے جانبازوں کی قربانیوں کو فراموش کرنے کے کبھی بھی روادار نہیں ہوسکتی ہیں۔قیادت نے کہا کہ بازاروں کی رونق اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل حرکت سے قابض طاقتیں اس غلط فہمی میں نہ رہیں کہ ہم اپنے شہیدوں کو بھول گئے ہیں یا ہم روزمرہ کی ریل پیل میں ہمارا بنیادی موقف اور اصل منزل ہماری نظروں سے اوجھل ہوگئی ہے۔ قائدین نے کہا کہ ڈھیل کے دوران لوگوں نے جس یکجہتی اور یکسوئی کا مظاہرہ دکھایا وہ طاقتوں کیلئے واضح ریفرنڈم ہے کہ جموں کشمیر کے لوگ پْرامن ہیں اوروہ کسی مشغلہ کے لیے احتجاج نہیں کرتے ہیں، بلکہ ان کا یہ احتجاج بھارت کے فوجی اور جبری قبضے کے خلاف ہے اور جب تک بھارت کا فوجی قبضہ جموں کشمیر کی سرزمین پر جاری رہے گا ،وہ اس کے خلاف احتجاج کرتے رہیں گے۔