خبرنامہ کشمیر

یاسمین راجہ کا جیلوں میں نظر بندکشمیریوں کی حالت زار پر اظہار تشویش

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں مسلم خواتین مرکز جموں کشمیر کی چیرپرسن یاسمین راجہ نے جیلوں میں نظر بند حریت رہنماؤں ، کارکنوں اور عام کشمیری نوجوانوں پر تشدد ڈھانے اور اُنہیں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھنے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یاسمین راجہ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کو کئی برسوں سے اپنے گھر میں نظر بند رکھا ہوا ہے جبکہ میر واعظ عمر فاروق کو رہا کرنے کے بعد اپنے گھر میں اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک کو رہا ئی کے بعد پھر سے گرفتار کرکے سنٹرل جیل سرینگر منتقل کیاگیا۔ اُنہوں نے کہاکہ مسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم بٹ ۲۰۱۰ ء ؁ سے مسلسل قید میں ہیں اور اس وقت کٹھوعہ جیل میں نظر بند ہیں۔یاسمین راجہ نے کہا کہ کشمیر میں بھارت کے خلاف وسیع پیمانے پر عوامی احتجاجی مظاہرے شروع ہوتے ہی قابض فورسز نے حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹر ی شبیر احمد شاہ محمد اشرف صحرائی،آسیہ اندرابی،فمیدہ صوفی، ایاز اکبر،نور محمد کلوال ،شوکت احمد بخشی،بلال صدیقی،عبدالرشید حکیم ،محمد رفیق گنائی ،عبدالاحد پرہ اور دیگر کو گھروں ، تھانوں اور جیلوں میں نظر بند کر دیا جبکہ ہزاروں نوجوانوں کو بھی آزادی کے حق میں مظاہروں میں شرکت کی پاداش میں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا۔ اُنہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے ممتاز کارکن خرم پرویز کو بھی گرفتار کرکے کوٹ بھلوال جیل میں نظر بند کیاگیا۔یاسمین راجہ نے ا نسانی حقو ق کی عالمی تنظیموں خاص کر ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ایشاء واچ اور ریڈ کراس سے اپیل کی کہ وہ جموں کشمیر میں قابض فورسز کے ہاتھوں ظلم و جبر ،قتل و غارت ،توڑ پھوڑ اور نظربند وں کے ساتھ رواء رکھے جانے والے ظالمانہ سلوک اور اُنہیں بنیادی سہولیات سے محروم رکھنے کا سنجیدہ نوٹس لیں۔