خبرنامہ کشمیر

یاسین ملک کی شخصی آزادیوں کا احترام کیا جائے

سرینگر۔: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں ہائی کورٹ نے کٹھ پتلی انتظامیہ کو جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی شخصی آزادی اور حق سفر سے متعلق آئین کی دفعات اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کا احترام کرنے کی ہدایت کی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہائی کورٹ کے جج جسٹس مظفر حسین عطار پر مشتمل سنگل بنچ نے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی طرف سے پولیس کی جانب سے انکی مسلسل نگرانی کے خلاف دائر عرضداشت پر سماعت کے دوران کٹھ پتلی انتظامیہ کو یہ ہدایت جاری کی ۔ انہوں نے پولیس سے وضاحت طلب کی کہ درخواست گزر کو کن وجوہات کی بناپر مسلسل پولیس کی نگرانی میں رکھا جارہا ہے ۔ یاسین ملک کے وکیل ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم نے عدالت عالیہ سے درخواست کی کہ ان کے موکل کی شخصی آزادی اور حق سفر کو سلب کیا جارہا ہے لہٰذا عدالت عالیہ اس سلسلے میں کٹھ پتلی انتظامیہ سے جواب طلب کرے ۔ انہوں نے کہاکہ یاسین ملک جب بھی اور جہاں بھی جاتے ہیں پولیس اہلکار انکی نگرانی کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس بغیر کسی قانونی جواز کے یاسین ملک کی نگرانی کر رہی ہے اور پولیس یا انتظامیہ کو انکے موکل کی شخصی اور نقل و حرکت کی آزادی میں خلل ڈالنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ عدالت کے جج نے میاں قیوم کے دلائل سننے کے بعد کٹھ پتلی انتظامیہ سے وضاحت طلب کی کہ درخواست گزار کی کن وجوہات کی بنا پر نگرانی کی جارہی ہے اورشخصی آزادی اور حق سفر سے متعلق آئین کی دفعات اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کا احترام کرنے کی ہدایت کی ۔