خبرنامہ کشمیر

یاسین ملک کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا نوٹس غیر قانونی، ہائیکورٹ

یاسین ملک کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا نوٹس غیر قانونی، ہائیکورٹ

سرینگر: (ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چےئرمین محمد یاسین ملک اور دیگر دو افراد کے خلاف سترہ سال پرانے کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے نوٹس کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد آزادی پسندکشمیری قیادت کی تضحیک اور تذلیل کرنا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بارایسوسی ایشن نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ نوٹس جموں کی ایک عدالت میں زیر التوا ایک کیس کے سلسلے میں بھیجا گیا ہے جس میں عدالت نے محمد یاسین ملک کو یہ اطمینان کرلینے کے بعد ضمانت دے رکھی ہے کہ وہ جرم میں ملوث نہیں ہیں۔ایسوسی ایشن نے تحصیل بیروہ کے علاقے کھاگ میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے ایک ہی خاندان کے 6افراد کو تشدد کا نشانہ بنانے کی بھی مذمت کی جس میں خاندان کے چار افرادشدید زخمی ہوئے تھے اور انہیں علاج کے لیے ہسپتال منتقل کرنا پڑاتھا۔ فوجیوں نے چرارشریف کے علاقے ہردو ڈھلون اور آری زل کے علاقے دیوس کھاہی پورہ میں مکانوں کی توڑ پھوڑ کی اور معصوم شہریوں پر تشدد کیا۔بارایسوسی ایشن نے ان ظالمانہ اور غیر انسانی کارروائیوں کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرنے اور قانون کے مطابق سزادلانے کا مطالبہ کیا۔