خبرنامہ کشمیر

5ہزار پیلٹ گنوں کی درآمد باعث تشویش اور انسانی حقوق کے اداروں کے لیے کھلا چلینج ہے

، ترجمان حریت کانفرنس،سید علی گیلانی کی 6سال سے مسلسل غیر قانونی نظربندی اور شبیر شاہ کی ترال میں گرفتاری کی شدید مذمت
سرینگر ۔ 04 مارچ (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیر میں مزید 5ہزار پیلٹ گن درآمد کرانے کی اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی پُرامن آوازکو دبانے پر بضد ہے اور وہ کشمیر کے سیاسی اور انسانی مسئلے کو امن وامان کا مسئلہ سمجھنے کی غلطی دُہرارہا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ پیلٹ کے مہلک ہتھیار ثابت ہونے کے باجود اس کا استعمال جاری رکھنا اور اس کی تعداد میں اضافہ کرنا بھارتی حکمرانوں کے طاقت کے نشے کو ظاہر کرتا ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کی حقیقت کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ اضافی پیلٹ گنوں کی درآمد جہاں عام لوگوں کے لیے باعث تشویش مسئلہ ہے وہاں یہ انسانی حقوقِ کے ان اداروں اور تنظیموں کے لیے بھی ایک کھلا چلینج ہے، جنہوں نے پیلٹ گن کے استعمال کے مہلک نتائج کے بارے میں اعدادوشمار جمع کئے ہیں اور اس ہتھیار پر مستقل پابندی لگانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارتی وزارت داخلہ کے اس اقدام میں ایک بڑا پیغام پوشیدہ ہے کہ یہ ملک انسانی حقوق کا احترام کرنے کا پابند نہیں اور وہ انسانی حقوق کے کسی ادارے کو خاطر میں نہیں لاتا ہے اور نہ اس کی کسی سفارش کو تسلیم کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس فیصلے سے یہ بات عیاں ہوجاتی ہے کہ بھارتی حکمرانوں کو کشمیری عوام کے جینے مرنے سے کوئی دلچسپی نہیں اور نہ وہ 2016ء کی صورتحال سے پشیمان ہیں۔ بلکہ دہلی کے پالیسی سازگزشتہ سال کے طوفانِ بدتمیزی کو 2017ء میں دہرانے پرتلے ہیں۔ ترجمان نے بھارتی وزیرِ داخلہ راجناتھ سنگھ سے سوال کیا کہ ان کے وہ اعلانات کیا ہوئے، جن میں انہوں نے پیلٹ گن پر پابندی لگانے اور اس کے بجائے دوسرے غیر مہلک ذرائع اختیار کرنے کی بات کی تھی۔ ترجمان نے گزشتہ 6سال سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چےئرمین سید علی گیلانی کی گھر میں غیرقانونی نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے گھر کے باہر بھارتی پولیس اور سی آر پی ایف تعینات ہے اور 24 گھنٹے سی سی ٹی وی کے ذریعے نگرانی کی جارہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گھر کی چار دیواری میں سالہاسال تک نظربند رہنے سے قائد تحریک کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں اور وہ دن بدن کمزوری اور نقاہت محسوس کررہے ہیں۔ ترجمان نے کل جماعتی حریت کرنفرنس کے جنرل سیکریٹری شبیر احمد شاہ کی ترال میں گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موصوف کو اگر چہ طویل نظربندی کے بعد صرف ایک ہفتہ قبل رہا کیا گیا تھا لیکن انہیں دوبارہ گرفتارکرنے سے واضح ہوگیا کہ ان کی رہائی محض ایک دھوکہ تھا اور کٹھ پتلی حکومت نہیں چاہتی ہے کہ آزادی پسندرہنما عوام کے ساتھ رابطے میں رہیں اور ان کے دُکھ سُکھ میں شریک ہوں۔