خبرنامہ کشمیر

69 برس بعد بھی بھارتی فوج کشمیریوں کے دلوں میں جگہ نہیں بناسکی

سرینگر ۔ 27 اکتوبر (ملت + اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں نام نہاد اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے بھارتی سیاستدانوں اور فوج سے کہاہے کہ حقائق کو نظرانداز کرنے اور 27اکتوبر 1947کو جموں وکشمیر پر فوج کے غیر قانونی قبضے کو غیر ریاستی حملہ آوروں سے بچانے کے قدم کے طورپر پیش کرنے جیسے غیر حقیقت پسندانہ دعوؤں سے باز آئے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجینئر رشید نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ اس بات سے قطع نظر کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا قبضہ جائز ہے یا نہیں فوج کے اعلیٰ افسروں اور دفاعی ماہرین کے پاس اس سوال کا ابھی بھی کوئی جواب نہیں کہ 69 برس گزرنے کے بعد بھی مقبوضہ علاقے کے چپے چپے پر اپنے کیمپ قائم کرنے کے باوجود فوج کشمیریوں کے دلوں میں معمولی سی بھی جگہ بنانے میں کیوں ناکام رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج کے اعلیٰ عہدیداروں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ جو عزت اور محبت ہر ہندوستانی سپاہی کو لکھن پور کے باہر ملتی ہے اس کا معمولی حصہ بھی انہیں کشمیر میں نہیں ملتا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے ہر شہری کو یہ بات سمجھنا ہوگی کہ جموں و کشمیر اور بھارت کا رشتہ اگر کوئی چیز قائم رکھے ہوئے ہے تو وہ صرف آٹھ لاکھ بھارتی فوجی ہیں بھارت جن کے ذریعے جموں وکشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو طول دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت اور اس کی فوج کشمیریوں میں بھارت مخالف جذبات کو ختم کرنا تو دور کی بات کم کرنے میں بھی ناکام ہوئی ہے۔ انجینئر رشیدنے کہاکہ 27 اکتوبر 1947 ء سے آج تک بھارتی فوج کو کشمیرمیں قابض فوج کے طورپر دیکھا جارہا ہے ۔