خبرنامہ خیبر پختونخوا

اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے کرپشن کے لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے کرپشن کے لگائے گئے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان کی ملکیت میں جو بھی بنی گالہ میں 35کروڑ روپے مالیت کا بنگلہ ثابت کردے گا یہ بنگلہ اسے تحفے میں دے دوں گا جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے صوبائی اسمبلی کے محافظ کی شہرت اور ساکھ کو نقصان پہنچانے کے خلاف خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا اعلان کردیا ہے،انہوں نے جھوٹے الزامات لگانے والوں کے ذمہ داران کی نشاندہی کیلئے ڈی جی نیب خیبرپختونخوا سے رابطہ کرلیا ہے اور واضح کیا ہے کہ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کے ساتھ کھڑے ہیں اور پارٹی قیادت بھی ان کی کارکردگی سے مطمئن ہے،دونوں رہنماؤں نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کو یہاں خیبرپختونخوا ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اسپیکر اس قیصر نے کہامجھے بدنام کرنے کیلئے پہلے سوشل میڈیا میں گم نام خط اپ لوڈ کیا گیا،اس کے بعد میڈیا نے اس خط کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا شروع کردیا گیا،انہوں نے کہا کہ حیران کن امر یہ ہے کہ میڈیا الزامات کی تحقیقات کا دعویٰ کر رہا ہے جبکہ مجھ سے آج تک نیب کے آفس سے رابطہ ہی نہیں ہوا،مجھے بدنام کرنے کا یکطرفہ سلسلہ جاری ہے اور الزامات میں یہ بھی دعویٰ کردیا گیا ہے کہ بنی گالہ اسلام آباد میں 35کروڑ مالیت کا بنگلہ اور پلاٹ ہے،چیلنج کرتا ہوں کہ میرا بنی گالہ میں 35کروڑ مالیت کا بنگلہ تلاش کرکے مجھے آگاہ کیا جائے جو یہ کام کرے گا یہ بنگلہ اسے تحفے میں دے دوں گا،بنی گالہ میں پانچ کنال ایک مرلے کا پلاٹ ضرور ہے جو 2009میں خریدا اور اس کی خریداری بھی دو اقساط میں ہوئی۔اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے کہا کہ بنی گالہ میں میرے بھائی کا کرائے کا گھر ضرور ہے انہوں نے میڈیا کے سامنے اس گھر کے کرائے نامہ کا معاہدہ بھی پیش کیا،مجھ پر یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ گاؤں میں میرا پانچ کروڑ مالیت کا بنگلہ ہے جبکہ یہ میرا ذاتی گھر ہے اور وراثت میں ملا ہے اور 2009 میں اسے تعمیر کرتے ہوئے وہاں منتقل ہوا،تین کنال کا یہ گھر اور ڈیڑھ کنال کا ہجرہ ہے،۔انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے الزامات لگا دیئے گئے اور کسی نے ثبوت مانگنے کی زحمت بھی محسوس نہ کی۔انہوں نے کہا کہ اپنے تمام اثاثے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے گوشواروں میں ظاہر کرچکے ہیں ٹیکس ریٹرن میں بھی میرے سرمائے کی تفصیلات موجود ہیں سالانہ گیارہ لاکھ سے زائد کا ٹیکس ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر بھرتیوں کا الزام بھی عائدکیا گیا جبکہ ان 57تقرریوں میں 38آسامیاں کلاس فور کی ہیں،میرٹ کے مطابق تقرریاں ہوئیں اور این ٹی ایس کے ذریعے شفاف طریقہ کار اختیار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے میرے بھائی کے خلاف 19مارچ2015کو میڈم نور جہان نامی خاتون کی طرف سے ایف آئی آر کے حوالے سے بھی مجھے بدنام کیا جارہا ہے بلکہ میرا اس معاملے میں کیااختیار ہے اور جس سڑک کا ٹھیکہ خلاف ضابطہ دینے کا الزام عائد کیا گیا ریکارڈ چیک کرلیں یہ الیکٹرانک ٹینڈرنگ کے ذریعے ٹھیکہ جاری کیا گیا اور جب کام کی رفتار پر مقامی لوگوں نے عدم اطمینان کا اظہار کیا اور معیار کے حوالے سے شکایت سامنے آئی اور اس کی تحقیقات کروانے کا اعزاز مجھے ہی حاصل ہوا۔انہوں نے کہا کہ میری شہرت کو نقصان پہنچایا گیا ہے اس حوالے سے قانونی اقدامات کیلئے وکلاء سے مشاورت کر رہا ہوں۔اس موقع پر وزیرعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے بتایا کہ ان الزامات کے حوالے سے میں نے ڈی جی نیب خیبرپختونخوا سے رابطہ کیا اور ان سے اس بارے میں رابطہ کیا جھوٹے الزامات لگانے والوں کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے اور انہوں نے اس سے اتفاق کیا ہے کیونکہ ایسا قانون موجود ہے جس کے تحت جھوٹے الزامات لگانے والے فرد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان اور خیبرپختونخوا حکومت اسد قیصر کے ساتھ ہے اس معاملے پر خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس طلب کیا جارہا ہے،خیبرپختونخوا اسمبلی ایوان کے محافظ کا مکمل ساتھ دے گی۔۔۔۔(خ م+اع)