خبرنامہ خیبر پختونخوا

افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کو یقینی بنایا جائے، مشتاق غنی

اسلام آباد :(اے پی پی) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات مشتاق غنی نے کہا کہ 30جون کے حوالے سے افغان مہاجرین کیخلاف کوئی کریک ڈاؤن نہیں کیا جا رہا ہے۔مشیر اطلاعات خیبر پختونخواہ مشتاق غنی نے واضح کیا کہ افغان مہاجرین کے خلاف کوئی کریک ڈاون آپریشن نہیں کیا جا رہا ہے اس حوالے سے گردش کرنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں،خیبر پختونخواہ حکومت صرف شرپسند عناصر کے خلاف کاروائیاں کر رہی ہے۔مشیر اطلاعات سرکاری ٹی وی چینل سے گفتگو کررہے تھے، انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے معاہدہ موجود ہے اور ہم ان معاہدوں کا احترام کرتے ہیں۔اس موقع پر مشیر اطلاعات نے واضح کیا کہ پاکستان 30 سال سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے تا ہم اب افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کو ممکن بنایا جانا چاہیے جس کے لیے ہر طرح کا تعاون کرنے کو تیار ہیں۔ مشتاق غنی نے میڈیا کو افغانی پناہ گزینوں کے اعداد وشمار بتاتے ہوئے کہا کہ 50فیصد افغان مہاجرین غیر قانونی طور پر مقیم ہیں،جن میں کچھ مجرمانہ سرگرمیوں میں بھی ملوث پائے گئے ہیں،جو صوبہ کے امن عامہ میں خلل کا باعث بن رہے ہیں۔ مشتاق غنی نے متنبہہ کیا کہ خیبر پختونخواہ پر افغان باشندوں کا اتنا ہی بوجھ ڈالا جائے جتنا صوبہ برداشت کر سکے،سب صوبوں میں مہاجر کیمپ بنائے جائیں اور ان مہاجرین کو تقسیم کیا جائے ، وفاق غیر رجسٹر مہاجرین کی رجسٹریشن کرے۔مشیر اطلاعات خیبر پختونخواہ نے وفاق سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے سنتے آرہے ہیں کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے دو سال کا وقت دیا جائے،دو دو سال کر کے کئی سال گزر گئے لیکن واپسی نہیں ہوئی۔مشیر اطلاعت نے وفاقی حکومت سے اپیل کی کہ وفاق افغان مہاجرین کی جلد واپسی کے لئے اقدامات کرے۔