خبرنامہ خیبر پختونخوا

“انصاف فوڈ سیکورٹی پروگرام” ایک سال کے بعد ختم:

تنگی (آئی این پی)صوبائی حکومت کو شدید مالی بحران کا سامنا ۔ تین سال کیلئے شروع کیا گیا ’’ ۔پورا صوبہ خیبر پختونخوا کے کاشتکاروں کی طرح ضلع چارسدہ کے کاشتکاروں میں بھی مایوسی پھیل گئی ۔صوبائی حکومت سے نظر ثانی کا مطالبہ ۔خیبر پختونخوا کے صوبائی حکومت نے مالی بحران کیوجہ سے صوبے کے غریب کاشتکاروں کیلئے شروع کیاگیا انصاف فوڈ سیکورٹی پروگرام مزید جاری نہ رکھ سکا اور تین سال کیلئے شروع ہونے والا پروگرام کو صرف ایک سال چلانے بعد ختم کردیا گیا ۔پروگرام ختم ہونے کی خبر کو سنتے ہی پورے صوبے کی طرح ضلع چارسدہ کے کاشتکاروں میں بھی مایوسی کی لہر پھیل گئی ۔ڈسٹرکٹ ڈائریکٹرایگری کلچر چارسدہ قیاش بہادر کے کہنے کے مطابق صوبائی حکومت نے کاشتکاروں کو ریلیف دینے کیلئے انصاف فوڈسیکیورٹی پروگرام کو تین سال 2015 سے2018تک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اور اسکے لئے تین ارب سے زیادہ رقم مختص کی گئی تھی ۔انہوں نے کہا کہ ہماراصوبہ گندم میں خو د کفیل نہیں اور 35فیصد گندم صوبہ خیبر پختونخوا کی پیدوار جبکہ باقی 65فیصد کو دوسروں صوبو ں سے خریدکر لاتے ہیں ۔اسلئے صوبائی حکومت نے گندم کی پیداوار بڑھانے کیلئے صوبے کے کاشتکاروں کو مفت اعلیٰ کوالٹی کے بیچ تخم دینے کے حوالے سے انصاف فوڈ پروگرام تین سال کیلئے شروع کیا تھالیکن اب صوبائی حکومت نے اسے ختم ہونے کا اعلان کیا اور ہمیں ہدایت کی گئی کہ اب پنجاب والا تخم کی فی پوری 2285جبکہ ہمارے اپنے صوبے کی فی بوری اب 2250روپے کے حساب سے کاشتکاروں کو دستیاب ہونگے ۔ کاشتکاروں کیلئے بنائے گئے مختلف تنظیموں ماڈل فارمز کے ضلعی صدر عبداللہ خان ،ڈھکی فارمز سروس کے صدر اور ضلعی ممبر امیر رحمن خان نے صوبائی حکومت کے اس اعلان کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انصاف فوڈ سیکیورٹی پروگرام غریب کاشتکاروں کیلئے ایک مفید پروگرام تھا اور اسکے کے خاتمے سے کاشتکار مایوس ہوگئے ہیں اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرکے پروگرام کو دوبارہ شروع کریں ۔