خبرنامہ خیبر پختونخوا

ایبٹ آباد میں لڑکی کو جلانے کا معمہ7روز بعد حل

ایبٹ آباد (آئی این پی) ایبٹ آباد میں لڑکی کو قتل کے بعد جلانے کا معمہ7روز بعد حل ہو گیا،لڑکی کو جرگے کے کہنے پر قتل کیا گیا، پولیس نے لڑکی کی والدہ سمیت قتل میں ملوث 15ملزمان کو گرفتار کرکے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو پولیس نے ایبٹ آباد میں لڑکی کو قتل کر کے اس کی لاش کو جلانے کے واقعہ کا معمہ حل کرلیا، لڑکی کی والدہ سمیت قتل میں ملوث 15 ملزموں کو حراست میں لے لیاگیا۔ پولیس کے مطابق15سالہ لڑکی عنبرین کو قتل کرنے کا فیصلہ جرگے میں اس لئے کیا گیا تھا کہ عنبرین نے ایک لڑکی صائمہ کی پسند کی شادی کرنے میں ان کی مدد کی تھی۔ جرگے نے اپنے فیصلے میں عنبرین کو مجرم قرار دیتے ہوئے پہلے اس کا گلا دبا کر اس کی جان لینے کا حکم دیا اور اس کے بعد اس کی لاش کو آگ لگا دی تھی جبکہ پسند کی شادی کرنے والی صائمہ نامی لڑکی کو پہلے ہی جرگے کے حکم پر قتل کیا جا چکا ہے۔ دوسری طرف پولیس نے قتل کا مقدمہ انسداد دہشت گردی دفعات کے تحت درج کر کے ملزمان کو سی ٹی ڈی پولیس کے حوالے کر دیا، جنہوں نے مزید تفتیش کا آغاز کر دیا۔واضح رہے کہ 8روز قبل ایبٹ آباد میں پندرہ سالہ لڑکی عنبرین کو قتل کے بعد لاش کو رات گئے ایک کیری ڈبہ میں بند کر کے آگ لگا دی تھی، لڑکی کی جلی ہوئی لاش کی فوٹیج میڈیا اور سوشل میڈیا پر آنے کے بعد عوام کی طرف سے اس حوالے سے غم و غصے کا اظہار کیاگیا تھا۔(اح)