خبرنامہ خیبر پختونخوا

بجٹ کا 29 فیصد تعلیم کے لئے مختص کرنا صوبائی حکومت کی علم دوستی کا ثبوت ہے:عاطف خان

پشاور:( اے پی پی )خیبر پختونخوا کے وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ گزشتہ ڈھائی سالوں کے دوران شعبہ تعلیم کی بہتری کے لئے کئے جانے والے انقلابی اقدامات اور اصلاحات کی گزشتہ 65 سالوں میں اس کی نظیر نہیں ملتی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز پشاور میں محکمہ تعلیم کے کمیونیکیشن سٹریٹیجی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ،جس میں سیکرٹری ابتدائی تعلیم افضل لطیف اور ایڈیشنل سیکرٹری قیصر عالم اوردیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں شعبہ تعلیم میں کئے گئے اقدامات اور اصلاحات کی موثر تشہیر کے لئے لائحہ عمل پر تفصیلی غور و خوض ہوا اوراس سلسلے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کہ وہ کوئی لمحہ ضائع کئے بغیر کمیونیکیشن سٹریٹیجی کو حتمی شکل دیں۔وزیر تعلیم نے کہا کہ حکومت خیبر پختونخوانے ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بجٹ کا 29فیصد حصہ تعلیم کے لئے مختص کرکے علم دوستی کا ثبوت دیا ہے اور تعلیمی بجٹ کو 100ارب روپے سے بھی اوپر بڑھادیا ہے۔انہو ں کہاکہ اکتوبر2005ء کے تباہ کن زلزلے کے بعدتباہ ہونے والے 760سکولوں کی تعمیر نو کا کریڈٹ صوبائی حکومت کو جاتا ہے جس نے اس مقصد کے لئے 8 ارب روپے مختص کیے۔ان کا کہنا تھا کہ پرائمری سکول میں 5کلاسوں کے لئے 2کمرے اور 2 استاد ہوتے ہیں جو کہ انتہائی ناکافی ہیں لیکن اب نئی پالیسی کے مطابق پرائمری سکول میں 6کلاسوں کے لئے 6کمرے اور 6استاد جبکہ پرنسپل آفس اور سٹاف روم اس کے علاوہ ہوں گے اور ہر پرائمری سکول میں پلے ایریا کو لازمی قرار دیا گیا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ پہلے سے موجود 10ہزار پرائمر ی سکولوں میں پلے ایریاز کے قیام کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سرکاری سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی پر 43ارب روپے خرچ کئے جارہے ہیں اور اس مد میں اب تک 10ارب روپے خرچ کئے جا چکے ہیں جو کہ ایک ریکارڈہے۔عاطف خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ موجودہ دور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت کے پیش نظر سرکاری سکولوں کے بچوں کو آئی ٹی تعلیم سے روشناس کرانے کے لئے ان سکولوں میں جدیدسہولیات سے آراستہ 840آئی ٹی لیب قائم کی جارہی ہیں اور امید ہے کہ نئے تعلیمی سال سے یہ لیب باقاعدہ طورپر فعال کر دی جائیں گی۔