خبرنامہ خیبر پختونخوا

خیبرپختونخوا کے آئل ریفائنری کے قیام کی کوئی تجویززیرغورنہیں: جام کمال

اسلام آباد :(اے پی پی) وزیر مملکت برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں آئل ریفائنری کے قیام کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے،مقامی لوگوں کی مزاحمت کی وجہ سے درہ آدم خیل اور ایف آر کوہاٹ میں گیس کی سپلائی کے لئے رواں سال کوئی فنڈز مختص نہیں کئے گئے ‘ درہ آدم خیل کے مشران کے ساتھ اس معاملے کو اٹھایا جارہا ہے ۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں آئل ریفائنری کے قیام کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ۔ دو اڑھائی سال میں چھ سرمایہ کاروں نے اس سلسلے میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔ ہم نے ان کی تمام تر معاونت کی اور ان کی مطلوبہ رہنمائی کی اور معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے کہاکہ عالمی سطح پر حالات میں تبدیلی کی وجہ سے اثر پڑا ہے،کچھ کمپنیوں کی دلچسپی ہے وہ فزیبلٹی اور کمرشل پہلوؤں کو دیکھ کر فیصلہ کریں گی۔ انہوں نے کہاکہ پختونخوا میں تین بلاکس ہیں۔ مول نے خوشحال گڑھ پل سمیت کئی فلاحی سرگرمیاں کی ہیں، کارپوریٹ سیکٹر کی سوشل سیکٹر میں سرگرمیوں کی تمام تفصیل فراہم کی جاسکتی ہے۔ سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے بتایا کہ مالی سال 2015-16ء میں درہ آدم خیل اور ایف آر کوہاٹ کو قدرتی گیس کی سپلائی کے منصوبے کے لئے کوئی فنڈز مختص یا جاری نہیں کئے گئے کیونکہ مقامی لوگوں کی طرف سے شدید مزاحمت کا سامنا تھا۔ درہ آدم خیل کے مشران سے ایک تحریری معاہدے کے تحت یہ معاملہ اٹھایا جارہا ہے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ باقی ماندہ دیہاتوں کے لوگ غیر قانونی گیس نیٹ ورکس نہیں بچھائیں گے اور جو علاقے منصوبے میں شامل ہیں وہاں کے شہری باقاعدگی سے بل ادا کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے ایک علاقے میں تین سے چار بلین روپے کی گیس کی ریکوری بالکل نہیں ہو پا رہی۔ وزیر پٹرولیم کل پشاور میں تھے اور صوبوں کی حکومت اور علاقے کے عمائدین سے مل کر ان مسائل کا حل نکالنے کے لئے کام کیا جارہا ہے۔