خبرنامہ خیبر پختونخوا

خیبر ایجنسی: پاک افغان بارڈر پر ڈرائیوروں کا بارڈر کھولنے کیلئے احتجاجی مظاہرہ

خیبر ایجنسی (ملت + آئی این پی) پاک افغان بارڈر طورخم پرکھڑی ہوئی گاڑیوں کے ڈرائیوروں کا بارڈر کھولنے کیلئے احتجاجی مظاہرہ ،21 دنوں سے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ،ٹرکوں میں لدھے کروڑوں روپے کی قیمتی اشیاء4 خراب ہو ئیں۔ٹرانسپورٹرز کی شکایت، طورخم کے کسٹم کلئیرنس ایجنٹوں نے بھی تحصیلدار سے ملاقات کر کے بارڈر بندش پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے پاک افغان سرحد طورخم کی بندش کیخلاف سینکڑوں ٹرانسپورٹرز نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں کالے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور طورخم سرحد کھلنے کے حوالے سے نعرے لگا رہے تھے اس موقع پر مظاہرین نے کہا کہ 21دنوں سے بارڈر بندہونے سے ان کی گاڑیوں کو نقصان ہو رہا ہے ، مال خراب ہو رہا ہے اور وہ مقروض ہوتے جا رہے ہیں مظاہرین کا کہنا تھا کہ مسلسل بارڈربندش کیوجہ سے کھڑی ہونے والی مال بردار گاڑیوں کی مشینریا ں خراب ہو گئیں ڈرائیورز شمس الرحمن ،غنی خان اور قدرت اللہ نے کہا کہ ان کے پاس کھانے پینے کیلئے جوخرچہ تھا وہ ختم ہواہے امپورٹ گاڑیوں کی طرح ہمارے لئے بھی حل نکالا جائے کیونکہ گاڑیوں میں قیمتی سامان کے ساتھ ساتھ ان پر ماہانہ اقساط بھی ہیں جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز کافی پریشان ہیں انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کوبارڈر کراس کرنے کی اجازت دی جائے یا پشاور ،کراچی واپس کیا جائے آخر میں انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچوں پر رحم کرتے ہوئے ٹرانسپورٹرز کیلئے بارڈرکو کھول دیا جائے دریں اثناء4 طورخم کے کسٹم کلئیرنس ایجنٹوں نے طورخم کے نائب تحصیلدار شمس الاسلام سے ملاقات کر کے طورخم بارڈر سے پیدا ہونے والی صورتحال اور ٹرانسپورٹروں اور تاجروں کو درپیش مشکلات سے آگاہ کر دیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت تجارت اور ٹرانسپورٹ کے لئے بارڈر کو کھول دیں تحصیلدار طورخم نے کلئیرنس ایجنٹوں کو یقین دلایا کہ ان کے مطالبات اور خدشات کو اعلیٰ حکام تک پہنچا یا جائیگا۔