خبرنامہ خیبر پختونخوا

خیبر پختونخوا اسمبلی کی سپیشل کمیٹی برائے محکمہ بلدیات و دیہی ترقی کا اجلاس

پشاور (ملت + آئی این پی) خیبر پختونخوا اسمبلی کی سپیشل کمیٹی برائے محکمہ بلدیات و دیہی ترقی کا ایک اجلاس کمیٹی کے چیئرمین و ایم پی اے سردار حسین بابک کی زیر صدارت جمعرات کے روز صوبائی اسمبلی کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا۔اجلاس میں سینئر وزیر بلدیات عنایت اللہ ،کمیٹی کے ممبران ایم پی اے سردار اورنگزیب نلوٹھا،حسین خان الائی،محترمہ معراج ہمایوں،نگہت اورکزئی،آمنہ سردار کے علاوہ سیکرٹری اسمبلی امان اللہ خان،سیکرٹری محکمہ قانون محمد عارفین،سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ ،ڈپٹی کمشنرپشاور ریاض محسود،ناظم ٹاؤن تھری محمد علی،ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل اور دیگر متعلقہ حکام بھی شریک تھے۔اجلاس میں محکمہ بلدیات کے حوالے سے مختلف امور پر تفصیلی بحث کی گئی اور اس ضمن میں بعض اہم فیصلے بھی کئے گئے۔محکمہ بلدیات کے حکام اور ٹاؤن تھری انتظامیہ نے اجلاس کے شرکاء کو یونیورسٹی ٹاؤن پشاور کے رہائشی علاقے میں کاروباری سرگرمیوں سے متعلق مکمل ریکارڈ پیش کیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے یونیورسٹی ٹاؤن میں کاروباری سرگرمیوں کے خاتمے اور وہاں پر قائم نجی سکولوں ،ہسپتالوں اور دیگر دفاتر کی منتقلی کیلئے 7دسمبر کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔حکام نے بتایا کہ یونیورسٹی ٹاؤن میں گزشتہ تین سالوں سے وہاں کے رہائشیوں نے مختلف فورم پر کاروباری سرگرمیوں کے خاتمے کیلئے رجوع کیا اس سلسلے میں پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے صوبائی حکومت کو واضح احکامات جاری کئے گئے کہ یونیورسٹی ٹاؤن کے رہائشی علاقے سے تمام کاروباری سرگرمیوں کو فوری طور پر ختم کر کے متبادل جگہ پر منتقل کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ محکمہ بلدیات اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں اور افراد کو عدالتی احکامات کی روشنی میں نوٹسز جاری کر دئیے گئے ہیں جن کے تحت مذکورہ ادارے اور افراد اپنے طور پر یونیورسٹی ٹاؤن سے منتقل ہونے کا بندوبست کر رہے ہیں۔سینئر وزیر عنایت اللہ نے کمیٹی کو بتایا کہ محکمہ بلدیات عدالتی فیصلے کاپابند ہے اور یونیورسٹی ٹاؤن سے کاروباری سرگرمیوں کے خاتمے کے لئے ہائی کورٹ کے احکامات پر من و عن عمل درآمد کیاجائے گا۔کمیٹی کے شرکاء نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں صوبے کے رہائشی ٹاؤنز میں کیسے قانون سے بالا تر کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دی گئی۔کمیٹی کے چیئرمین سردار حسین بابک نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی اس مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ٹاؤن میں کاروباری سرگرمیوں کے خاتمے کے لئے کوئی بھی کارروائی کرنے سے پہلے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا چاہیے تاکہ کوئی فریق متاثر نہ ہو۔کمیٹی کے شرکاء نے متفقہ طور پر فیصلہ کرتے ہوئے سفارش کی کہ صوبائی حکومت یونیورسٹی ٹاؤن میں کاروباری سرگرمیوں کے خاتمے کیلئے ایسا حل نکالے کہ وہاں کے رہائشی متاثر نہ ہوں اور مثبت کاروباری سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی بھی نہ ہو۔ کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی کہ حکومت عدالتی احکامات کی روشنی میں اقدامات کو یقینی بنانے کیساتھ ساتھ متاثرین کو متبادل جگہ پر منتقلی میں بھی بھرپور تعاون فراہم کرے۔درایں اثناء قائمہ کمیٹی برائے محکمہ اوقاف ،حج و مذہبی امور کا اجلاس کمیٹی کے چئیر مین ایم پی اے نور سلیم ملک کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے ممبران مولانا مفتی فضل غفور ، سردار محمد ادریس ،عسکر پرویز اور فریڈرک عظیم ملک کے علاوہ محکمہ اوقاف ، محکمہ قانون کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو کمیٹی کی گزشتہ نشست میں کئے گئے فیصلوں کی روشنی میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔اجلاس کے شرکاء نے محکمہ اوقاف سے متعلق مختلف امور پر تفصیلی بحث کی اور اس ضمن میں بعض فیصلے بھی کئے گئے۔