خبرنامہ خیبر پختونخوا

دہشت گردی سے متاثرہ افراد کیلئے معاوضہ کی ادائیگی کا طریق کار وضع: خٹک

پشاور(ملت + آئی این پی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق افراد اور زخمیوں کیلئے معاوضہ کی ادائیگی کا طریق کار وضع کر دیا گیا ہے۔ آرمی پبلک سکول کے شہداء اور زخمیوں کو دیئے گئے معاوضے کو بنیاد بنا کر پورے صوبے میں امیر و غریب سب کو یکساں طریق کار کے تحت معاوضہ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے کمزور اور طاقتور کے امتیازات کو مٹا کر سب کیلئے ایک جیسا معاوضہ مقرر کرکے ایک مثال قائم کر دی ہے۔ کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ ایسا نظام چھوڑ کے جائیں جس میں غریب احساس کمتری کا شکار ہوں اور جو مستقبل میں متنازعہ بن جائے۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں صدر بار ایسوسی ایشن مردان امیر حسین کی سربراہی میں وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔صوبائی وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی، وزیر تعلیم محمد عاطف خان، ایم پی اے افتخار مشوانی اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔صدر بار ایسوسی ایشن مردان امیر حسین نے اس موقع پر ایسوسی ایشن کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مردان میں دہشتگردی کا شکار بننے والے وکلاء و دیگر کو معاوضے کی ادائیگی ہو چکی ہے۔ تاہم بار ایسوسی ایشن کی بحالی و مرمت، سیکورٹی ، پاس تھرو گیٹ اور سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب میں مسائل کا سامنا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مذکورہ مسائل کے حل میں مطلوبہ معاونت کا تخمینہ لاگت لگا کر پیش کرنے کی ہدایت کی اور یقین دہانی کرائی کہ دستیاب وسائل کے مطابق ہر ممکن معاونت کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے مردان بار ایسو سی ایشن کے لئے پہلے سے منظور شدہ پچاس لاکھ کی امداد جلد جاری کرنے کی ہدایت کی۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ان کی حکومت صوبے کے تمام شعبوں میں ہر سطح پر ایک ایسا نظام دے رہی ہے جس میں کسی سے نا انصافی نہ ہو، کوئی بھی احساس کمتری کا شکار نہ ہو اور کسی کا حق نہ مارا جائے، یہی وجہ ہے کہ انکی حکومت نے دہشتگردی کے واقعات میں جاں بحق افراد اور زخمیوں کے لئے یکساں طریق کار وضع کیا ہے۔ امیر و غریب، کمزور و طاقتور، سرکاری و غیر سرکاری اور سینئر و جونئیر کے تمام امتیازات کو مٹا کر سب کے لئے ایک جیسا نظام بنایا گیا ہے جس کے تحت ایک خود کار طریقے سے معاوضہ بلا طلب ادا کر دیا جاتا ہے۔ اسکے لئے کسی قسم کی سفارش یا اعلانات کی ضرورت نہیں پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کے تمام طبقات دہشتگردی کا شکار بنتے ہیں۔ حتیٰ کہ پولیس ، سیکیو رٹی اور تعلیمی اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ اے پی ایس کا واقعہ سب کے سامنے ہے اسی لئے انہوں نے معاوضے کی بر وقت ادائیگی یقینی بنانے کے لئے سب کے لئے ایک ہی معاوضہ مقرر کیا اور طریق کار بنایا ہے۔