خبرنامہ خیبر پختونخوا

سال 2016ء میں 26کروڑ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے گئے

پشاور: (ملت+اے پی پی)ٹریفک وارڈن پولیس پشاور نے سال 2016کے دوران 10لاکھ 50ہزار سے زائد چالان کرکے 26 کروڑ روپے کی خطیر رقم سرکاری خزانے میں جمع کرائی ہے ان چالانوں میں سب سے زیادہ چالان غلط لین کرنے پر کئے گئے جن کی تعداد 27ہزار سے زائد ہے جبکہ76ہزار 578افراد کو لائسنس کا اجرا کرکے فیس کی مد میں5کروڑ روپے خزانے میں جمع کرائے گئے اسی طرح عارضی تجاوزات کیخلاف کارروائیوں کے دوران 2ہزار 719 مقدمات درج کرکے 8ہزار 184افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ سزا و جزا پر عمل درآمد کرتے ہوئے بہترین کارکردگی پر8ہزار 793اہلکاروں کو نقد انعامات اور مختلف خلاف ورزیوں پر2ہزار 967اہلکاروں کو مختلف قسم کی سزائیں دی گئیں، ایس ایس پی ٹریفک پولیس پشاور صادق بلوچ نے ڈی ایس پی ہیڈکوارٹررحیم حسین کے ہمراہ ٹریفک ہیڈ کوارٹر میں میڈیابریفنگ کے دوران 2016 کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سال 2016کے دوران ضلع بھر سے 24ہزار 853ایسی گاڑیوں کو تحویل میں لیا گیا جو بغیر دستاویزات کی چلائی جارہی تھی ، عوام نے ٹریفک وارڈنز پولیس کی باہمی رابطہ سروس 1915 پر 2ہزار 987بار رابطہ کیا جبکہ اپنے چالان اور ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق کیلئے 8583پر 57ہزار 964مرتبہ رابطہ کیا، شہر بھر میں گزشتہ سال 89مرتبہ چھوٹے بڑے احتجاجی مظاہرے کئے جس کی وجہ سے شہریوں کو متبادل راستے فراہم کئے گئے جس کیلئے عوام کو 11 لاکھ سے زائد برقی پیغامات ارسال کرکے متبادل راستوں کو استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ایس ایس پی نے کہا کہ ایجوکیشن موبائل یونٹ نے مختلف سڑکوں پر 2ہزار 165 گھنٹے کھڑے ہوکر شہریوں کو ٹریفک قوانین سے آگاہی مہیا کی اور مختلف کالجوں، سکولوں و عوامی مقامات پر ٹریفک آگاہی مہمات کے دوران 13ہزار 719 معلومات کتابچے اور پمفلٹ تقسیم کئے گئے ، اس کے علاوہ ریکوری موبائل یونٹ نے حادثات کا شکار ہونے والی 497 گاڑیوں کو مفت سروس فراہم کرتے ہوئے ورکشاپس تک منتقل کیا جبکہ ایمبولینس سروس کے ذریعے حادثات میں زخمی ہونے والے 287 افراد کو ہسپتال پہنچایا گیا ایس ایس پی صادق بلوچ نے کہا کہ سال 2016کے دوران ٹریفک وارڈنز پولیس پشاور کے تیسرے اور چوتھے مرحلے کو مکمل کیا گیا جبکہ تمام گاڑیوں کی ٹریکرز کے ذریعہ نگرانی کی جاتی رہی، ٹریفک الرٹ سروس اور چالان سروس شروع کی گئی ، ٹریفک پولیس آفس میں عوام کے بیٹھنے کیلئے اضافی کرسیاں لگائی گئیں جبکہ ڈرائیونگ امتحان کے ٹریک کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنا کر تمام مرحلوں کی سی سی ٹی وی کیمرے لگا کر براہ راست نگرانی کا طریقہ رائج کیا گیا انہوں نے کہا کہ پولیس لائن میں نفری کی رہائش کیلئے بارکس کی تزئین و آرائس کرکے ٹی وی روم بنایا گیا اور سرکاری گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے 1800مربع فٹ آہنی چھت تعمیر کی گئی اس کے علاوہ پولیس لائن کی سکیورٹی کیلئے اضافی مورچے اور دیواریں بھی تعمیر کی گئیں۔