خبرنامہ خیبر پختونخوا

سی پیک ہماری ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے، متاثرین کو اراضی کے معاوضوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے،قلندر لودھی

ایبٹ آباد۔(ملت آن لائن) خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک الحاج قلندر خان لودھی نے کہا ہے کہ سی پیک ہماری ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے مگر سی پیک متاثرین کو ان کی اراضی کی فوری معاوضوں کی ادائیگی اورسی پیک کی تعمیر سے خراب ہونے والے لنک روڈز، واٹر سپلائی سکیمز، آبادی کے درمیان رابطوں کیلئے آسان راستوں کی بحالی اور دیگر مسائل کو فوری حل کیا جائے ۔ وہ گذشتہ روز کمشنر آفس کے کانفرنس روم میں مختلف سرکاری محکموں کے افسران کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی علی خان جدون، کمشنر ہزارہ محمد علی، ڈسٹرکٹ ناظم سردار سعید انور، ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد سید فیاض علی شاہ، جنرل منیجر سی پیک تنویر اسحق، پراجیکٹ ڈائریکٹر ایکسپریس وے ظفر یعقوب خان، تحصیل ناظم اسحق ذکریا، سی اینڈ ڈبلیو، این ایچ اے، واپڈا، کنٹونمنٹ بورڈ، پبلک ہیلتھ، ایری گیشن، واسا، ٹی ایم اے ایبٹ آباد اور حویلیاں،پولیس اور دیگر محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔ حاجی قلندر خان لودھی نے کہا کہ سی پیک کی تعمیر کی وجہ سے ہمارا کافی سارا انفرسٹرکچر تباہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے عوام کو سخت تکلیف ہے کیونکہ لنک روڈ، واٹر سپلائی سکیمز، ایری گیشن چینل اور مختلف آبادیوں کو ملانے والے رابطہ راستوں کے خاتمہ کے علاوہ دیگر مسائل پیدا ہوئے ہیں، ان مسائل کو فوری حل کیا جائے۔ انہوں نے جنرل منیجر سی پیک کو ہدایت کی کہ ہم نے ان مسائل کو باتوں سے نہیں بلکہ فوری طور پر عملی کام سے حل کرنا ہے، حکومت جو کام بھی کرتی ہے عوام کو ریلیف اور آسانی فراہم کرنے کیلئے کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے حلقہ میں سی پیک کی بدولت 15 مختلف لنک روڈ خراب ہوئے ہیں جن کو فوری طور پر ٹھیک کیا جائے اور اسی طرح جہاں جہاں واٹر سپلائی سکیمز یا واٹر چینل خراب ہوئے ہیں، انہیں بھی فوری طور پر ٹھیک کر کے رپورٹ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی اراضی کے ریٹ پر نظرثانی کرتے ہوئے متا ثرین کو فوری ادائیگی کی جائے اور اس بارے میں ان کے اعتراضات دور کئے جائیں۔ صوبائی وزیر قلندر خان لودھی نے کہا کہ بیوٹییفکیشن پراجیکٹ کے تحت سلہڈ قبرستان کی چار دیواری اور جنازہ گاہ کی فوری تعمیر کی جائے۔ انہوں نے ویسٹ پلانٹ کی تنصیب میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واسا کو اس بارے میں فوری اقدامات کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ تمام پلوں سے تین سو فٹ تک بجری اور ریت نکالنے پر پابندی عائد کریں اور اس کے ساتھ ساتھ جہاں پر جس محکمہ کی اسٹیٹ لینڈ ہے ان سے فوری طور پر تجاوزات ہٹا کر 15 دنوں میں رپورٹ پیش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ اے خاص کر مانسہر ہ روڈ پر جہاں جہاں سے تجاوزات ہٹائی گئی تھیں اب دوبارہ وہاں لوگ تجاوزات کر رہے ہیں ان کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مانسہرہ روڈ پر نالوں میں تجاوزات کی بدولت بارش کے پانی کا سیلاب آ جاتا ہے ان تمام نالوں کی صفائی اور ان سے تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ انہوں نے اجلاس میں کے پی ایچ اے کو ہدایت کی کہ مری روڈ منصوبہ کا باقی ماندہ کام فوری طور پر مکمل کیا جائے، واسا اور کنٹونمنٹ روزانہ کی بنیادوں پر گندگی اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد شہر میں ٹریفک کا بھی بڑا مسئلہ ہے، اس کو بھی فوری حل کرتے ہوئے کم عمر موٹر سائیکل سواروں اور بغیر ہلمٹ اور لائسنس کے موٹر سائیکل چلانے پر مکمل پابندی عائد کی جائے اور اس کے ساتھ ساتھ مقررہ کرایہ نامہ پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کی باقاعدگہ کارکردگی رپورٹ 15 دنوں کے اندر دوبارہ اجلاس میں پیش کی جائے۔