خبرنامہ خیبر پختونخوا

صحت سہولت پروگرام کی تقریب میں بدنظمی:

پشاور: (ملت+اے پی پی) خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے صحت سہولت پروگرام کا آغاز ، اٹھارہ لاکھ خاندانوں کو صحت انصاف کارڈز فراہم کئے جائیں گے ، مہلک امراض کا مفت علاج ہوسکے گا ۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کارڈز تقسیم کرکے سکیم کاآغاز کیا ۔ خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کی اکیاون فیصد آبادی کو صحت کی مفت سہولیات دینے کیلئے سکیم کا آغاز کر دیا ۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے پشاور میں غریب اور مستحق افراد میں صحت انصاف کارڈز تقسیم کرکے سکیم کا آغاز کیا ۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تبدیلی کا ایجنڈا دیا تھا جس پر گامزن ہیں ، تبدیلی چہرے بدلنے اور سڑکیں پل بنانے سے نہیں آتی بلکہ نظام ٹھیک کرنے سے آتی ہے ، ہماری حکومت سے پہلے یہ صوبہ برائے فروخت تھا لیکن اب کوئی کرپشن کا سوچ بھی نہیں سکتا ، پولیس کا قبلہ درست کر دیا گیا ہے ۔ نو سو ڈاکٹر تنخواہیں تو لیتے تھے لیکن ڈیوٹی پر نہیں آتے تھے ان ڈاکٹروں کو فارغ کر دیا گیا ہے اور 22 سو نئے ڈاکٹر بھرتی کئے گئے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سال کے آخر تک ڈاکٹروں کی کمی پوری کر دی جائے گی ۔ صحت انصاف کارڈز 18لاکھ خاندانوں میں تقسیم کئے جائیں گے ، اس منصوبے پر ساڑھے پانچ ارب روپے لاگت آئے گی ، ہیلتھ انشورنس کارڈ کے ذریعے ایک خاندان کے آٹھ افراد سالانہ پانچ لاکھ چالیس ہزار روپے تک مفت علاج کراسکیں گے ۔ کارڈز کی تقسیم کے دوران بدنظمی بھی دیکھنے میں آئی ۔ نواجوان ڈائس پر چڑھ گئے ، وزیر اعلیٰ نواجوانوں کو خاموش کراتے رہے