خبرنامہ خیبر پختونخوا

صحت کے شعبے میں حوصلہ افزا نتائج کی توقع ہے

پشاور (ملت آن لائن + آئی این پی) گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے کہاہے کہ خیبرمیڈیکل یونیورسٹی(کے ایم یو) پشاور نے میڈیکل ایجوکیشن میں اصلاحات اور سٹینڈرڈائزیشن کاجوسلسلہ شروع کررکھا ہے ا س سے صحت کے شعبے میں حوصلہ افزا نتائج کی توقع ہے۔ وہ کے ایم یو انسٹی آف ہیلتھ پروفیشن ایجوکیشن کے زیر اہتمام منعقدہ پانچویں تین روزہ بین الاقوامی میڈیکل ایجوکیشن کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے بطورمہمان خصوصی خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر کے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمد حفیظ للہ اور پروفیسر ڈاکٹر گوہر واجدکے علاوہ مختلف جامعات اورمیڈیکل کالجز کے سربراہان،ماہرین طب، فیکلٹی اور طلبا وطالبات کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔گورنر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ کے ایم یو نے اندرون ملک اور بیرون ملک سے ماہرین طب کی معاونت سے میڈیکل ایجوکیشن کے شعبے میں اکیسویں صدی کے تقاضوں کے مطابق جدت اور اصلاحات کا جو عمل شروع کر رکھا ہے اس سے نہ صرف طبی تعلیم کامعیار بلندہوگا بلکہ اس سے صوبے کی عام آبادی کو صحت اور علاج معالجے کی بہتر سہولیات کی دستیابی میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ کے ایم یو نے صحت کے مختلف شعبوں کویکجاکرکے شعبہ صحت کی ترویج وترقی کاجومنفرد تجربہ کیاہے وہ لائق تحسین ہے اورتوقع ہے کہ ا س سلسلے کو مذید مربوط بنایا جائے گا۔گورنر نے کہاکہ کے ایم یو کی دوہری زمہ داریوں کے باعث صوبے کی دیگر جامعات پر یہ نمایاں برتری حاصل ہے کہ اسے اعلی تعلیم وتحقیق کے معیار کو بلند کرنے کے علاوہ صحت کے مختلف شعبوں میں اصلاحات اور صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کا فریضہ بھی انجام دینا پڑتا ہے جو دراصل کے ایم یو پر بھر پورا عتماد کامظہر ہے۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں میڈیکل ایجوکیشن کاشعبہ کئی وجوہات کی بنا پر نظرانداز رہاہے لیکن اب کے ایم یو کی کوششوں سے طبی تعلیم کے نصاب،امتحانات اور تحقیق کے شعبوں میں جو نئی اصلاحات متعارف کرائی جارہی ہیں امید ہے ا س کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئیں گے۔اقبال ظفر جھگڑا نے کہاکہ تعلیم اورصحت کے شعبوں کی بہتری موجودہ حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے اور اس ضمن میں کے ایم یو سمیت تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ ہرممکن تعاون اور سرپرستی کاسلسلہ جاری رکھاجائیگا۔ انہوں نے کہاکہ دس سال کے عرصے میں کے ایم یو نے جومثالی پیش رفت کی ہے وہ صوبے کے دیگر تمام اداروں کے لئے قابل تقلید ہے اور توقع ہے کہ کامیابیوں کے اس سفر کو مزید تیزی کے ساتھ جاری رکھاجائیگا۔انہوں نے کانفرنس میں ملک بھر کے علاوہ ملائشیا،آسٹریلیا،برطانیہ اور سعودی عرب سے طبی ماہرین کی شرکت کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی اس کانفرنس کی تھیم کی روشنی میں ہمیں اپنی مقامی ضروریات کے مطابق بین الاقوامی معیار کاطبی نصاب بنانے کا مواقع ملیں گے۔ قبل ازیں افتتاحی کلمات اداکرتے ہوئے کے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد حفیظ اللہ نے کہاکہ کے ایم یو نے دس سال کے دوران صحت کے مختلف شعبوں کو قریب لانے اور ایک دوسرے سے ہم آہنگ کرنے کا جو کامیاب تجربہ کیا ہے اس کو ہرسطح پر سراہاجارہاہے اورتوقع ہے کہ ا س سے میڈیکل ایجوکیشن کے شعبے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں اندرون ملک اور بیرونی ممالک سے طبی ماہرین کی شرکت پر مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور توقع ظاہر کی کہ اس کانفرنس کے ذریعے درپیش چیلنجز پرتبادلہ خیال کے مواقع ملنے کے ساتھ ساتھ کانفرنس کے نتائج سے میڈیکل ایجوکیشن میں اصلاحات کی نئی راہیں تلاش کرنے میں بھی مدد ملے گی۔کانفرنس سے پروفیسر ڈاکٹر گوہر واجد،ڈاکٹر بریخنا جمیل،ڈاکٹر احسان سیٹھی اور داکٹر عثمان محبوب نے بھی اظہار خیال کیا۔