خبرنامہ خیبر پختونخوا

فاٹا عوام کو بنیادی قانونی اور آئینی حق نہیں دیا جا رہا۔پرویز خٹک

فاٹا عوام کو بنیادی قانونی اور آئینی حق نہیں دیا جا رہا۔پرویز خٹک

پشاور(ملت آن لائن)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ نا اہل وزیر اعظم کو واپس سیاست اور حکومت میں لانے کیلئے پارلیمنٹ کو یرغمال بنا کر ربڑ اسٹیمپ کے طور پر استعمال کیا گیا۔

پشاور میں جے یو آئی (س) کے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ حیرت ہے کہ ایک طرف نا اہل وزیر اعظم کو واپس سیاست اور حکومت میں لانے کیلئے قانون میں ایک منٹ میں ترمیم کی جاتی ہے اور اس مقصد کیلئے پوری پارلیمنٹ کو یر غمال بنا کر ربڑ اسٹیمپ کے طور پر استعمال کیا جا تا ہے تو دوسری طرف فاٹا کے لاکھوں غیور عوام کو اُن کا بنیادی قانونی اور آئینی حق نہیں دیا جا رہا۔

انہوں نے کہا کہ وقت آچکا ہے کہ فاٹا کے عوام اپنے بنیادی حق کیلئے اُٹھ کھڑے ہوں، موجودہ وفاقی حکومت کو فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام پر کوئی اعتراض نہیں مگر انضمام کی صورت میں اسے فاٹا کو 100 ارب روپے کا پیکیج دینا پڑے گا جو وفاق نہیں چاہتا۔

پرویزخٹک نے ملک کی جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ اور قومی استحکام کیلئے قبائلی عوام کی لازوال قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے عوام کی قربانیوں کی قدر کرنے اور ان کی مشکلات کے ازالے کیلئے کوئی ٹھوس قدم اٹھانے کی بجائے وفاق الٹا ان کا صبر آزمانے میں مگن ہے اور کبھی انہیں 6 سال اور کبھی 10 سال بعد خیبرپختونخوا میں ضم کرنے اور کبھی الگ صوبہ بنانے کے شوشے چھوڑ رہا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ختم نبوت ﷺ کے حوالے سے شق میں چھیڑ چھاڑ پر بھی خیبرپختونخوا کی حکومت اور عوام کی جانب سے گہری تشویش کا اظہار کیا اور واضح کیا کہ عوام کو اپنے دینی اقدار کے برخلاف اور منافقت کی سیاست ہرگز قبول نہیں۔ نا اہل حکمرانوں اور ان کے مفادپرست حواریوں کو اس کا خمیازہ بھگتنے کیلئے بھی تیار رہنا ہوگا کیونکہ قوم نے یہ قانون پارلیمنٹ سے منظور کرانے کیلئے جانوں کے نذرانے بھی دیئے ہیں۔