خبرنامہ خیبر پختونخوا

قبائلی عوام نے ملک و قوم کیلئے بے مثال قربانیاں دیں: سکندر حیات

مہمندایجنسی (ملت + آئی این پی) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر آبپاشی اور سماجی بہبود اور قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندرحیات خان شیرپاؤ نے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے اور سی پیک کے ثمرات سے مستفید کرنے کیلئے فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قبائلی عوام نے ملک و قوم کیلئے بے مثال قربانیاں دی ہیں لیکن گزشتہ کئی دہائیوں سے فاٹا کے عوام کو نامساعد حالات کا سامنا ہے اور وہاں کا انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے تاہم محب وطن قبائل نے ہر کھٹن موقع پر ملک کی سلامتی اور تحفظ کیلئے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے مہمند ایجنسی کے تحصیل یکہ غنڈ میں شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں اسعد آفریدی ،سابق ایم پی اے بابر علی خان، تحصیل شب قدر کے ناظم ظفر علی خان، ضلعی و تحصیل ممبران اور پارٹی کے عہدیداران، معززین علاقہ اور عوام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سرکردہ کارکنوں ملک ارشاد حسین ، افضال خان ملک لارام خان، ملک عربستان، ملک امیر زادہ حاجی محمد حضرت ، تراب خان ، حاجی نور حیات اور واصف اللہ نے اپنے ساتھیوں اور خاندانوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔سکندر شیرپاؤ نے پارٹی کے نئے ورکرون کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے میں مزیدتاخیر نہ کی جائے اور 2018کے انتخابات سے قبل تمام قبائلی علاقوں کو فوری طور پر صوبے کا حصہ بنایا جائے تاکہ قبائلی عوام کو ملک کے دوسرے شہریوں کے برابر حقوق حاصل ہو اوروہاں کی پسماندگی کا ازالہ کیا جا سکے۔انھوں نے صوبہ میں بجلی نظام کی اپ گریڈیشن اور لوڈشیڈنگ میں کمی کا بھی مطالبہ کیا ۔انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا اپنی ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کر رہا ہے اورملک کی دیگر اکائیاں بھی اس سے مستفید ہو رہی ہیں لیکن بد قسمتی سے یہاں پر نہ صرف ناروا لوڈشیڈنگ کے ذریعے پختونوں کی زندگی اجیرن بنائی جا رہی ہے بلکہ بجلی کے فرسودہ نظام کی بہتری کیلئے بھی کو قدم اٹھایانہیں جا رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم پختونوں کاحق اور وسائل پر اختیار چاہتے ہیں اور اس مقصد کو یقینی بنانے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔ سینئر وزیرنے کہا کہ ہمارا صوبہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے قدرتی گیس،تیل اور بجلی ضرورت سے زیادہ پیدا کررہا ہے جبکہ اس ضمن میں وفاقی حکومت کی طرف سے امتیازی پالیسیوں کا سامنا ہے اور خیبر پختونخوا اور پختونوں کو تمام معاملات اور ترقیاتی منصوبوں میں نظرانداز کیا جا رہا ہے۔انھوں نے وسائل کی منصفانہ تقسیم کیلئے فوری مردم شماری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک صحیح مردم شماری نہیں ہوگی تب تک وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی نہیں بنایا جاسکتا لہٰذا مردم شماری کے جلد انعقاد کیلئے اقدامات کئے جائیں۔