خبرنامہ خیبر پختونخوا

مردم شماری حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے: عنایت اللہ خان

پشاور (ملت + آئی این پی) سینئر صوبائی وزیر بلدیات و دیہی ترقی خیبرپختونخوا و پارلیمانی لیڈر جماعت اسلامی عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ مردم شماری حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے ۔ حکمران جماعتیں مسلسل مردم شماری کرانے میں ناکام اور آئین کی خلاف ورزی کی مرتکب ہورہی ہیں ۔ انتخابات اور قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم کے لیے آبادی اور پسماندگی کا صحیح صحیح تعین ضروری ہے ۔ مردم شماری کے بغیر منصوبہ بندی ناقص رہتی ہے اور چھوٹے صوبوں کے حقوق غصب وہتے ہیں ۔ اگر غیر جانبدار مردم شماری کرائی گئی تو صوبہ خیبرپختونخوا میں پنجاب اور دوسرے صوبوں کی نسبت آبادی بڑھ گئی ہے اور خیبرپختونخوا بڑا صوبہ ہوگا اس لیے مردم شماری سے پہلو تہی کیا جارہا ہے ۔ این ایف سی ایوارڈکا اجرا بھی وقت پر نہیں ہورہا ہے اور مرکز میں جب بھی مسلم لیگ کی حکومت ہوتی ہے حکومت این ایف سی میں ناکا م ہوتی ہے ۔ این ایف سی ایوارڈ کا فوری طور پر اجرا کیا جائے تاکہ چھوٹے صوبوں کو اپنے حقوق مل سکے ۔ صوبائی حقوق اور سی پیک پر ہونے والے آل پارٹیز کانفرنس میں وزیر اعلی ، اسپیکرسمیت تمام صوبائی وزرا کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے ۔ اے پی سی حقوق کے حصول کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا ۔ وہ پشاور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔ سینئر وزیر عنایت اللہ خان نے کہا کہ ملک میں آبادی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے صحیح مردم شماری ہونی چاہئے اور اس معاملے کو سیاست کی نظر نہیں ہونا چاہئے۔حکومت اس حوالے سے سنجیدگی اختیارکرے۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری اس وقت اہم اور قومی ضرورت بن چکی ہے کیونکہ تازہ مردم شماری کے نتیجے میں نئی ووٹرلسٹیں اور حلقہ بندیاں بنیں گی جس سے جعلی ووٹرلسٹوں کا خاتمہ بھی ممکن ہوسکے گا۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری سے پہلو تہی چھوٹے صوبوں کے ساتھ زیادتی ہے ۔ آبادی کے بنیاد پر چھوٹے صوبوں کو حصہ ملنا چاہیے وہ خیبرپختونخو اکو کم مل رہا ہے ۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر مردم شماری کرائی جائے اور مردم شماری کے لیے مارچ کو جو وعدہ کیا گیا ہے اس کو عملی بنایا جائے ۔