خبرنامہ خیبر پختونخوا

مشتاق غنی کے بھائی کی ملازمہ مصباح کی موت کو والدین نے طبی موت قرار دیدیا

مشتاق غنی کے

مشتاق غنی کے بھائی کی ملازمہ مصباح کی موت کو والدین نے طبی موت قرار دیدیا
ایبٹ آباد۔(ملت آن لائن) صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن مشتاق احمد غنی کے بھائی کے گھر رہائش پذیر مصباح کی موت کو والدین نے طبی موت قرار دیدیا۔ پولیس کی تحقیقاتی کمیٹی کا بچی کی قبر کشائی کیلئے مقامی عدالت کو درخواست دینے کا فیصلہ کر لیا، مصباح کے والدین کے مطابق مصباح ملازمہ نہیں تھی بلکہ بچیوں کو تعلیم و تربیت کے غرض سے شعیب غنی کے گھر چھوڑا تھا، شعیب غنی ان کے بچوں کی پرورش کر رہا تھا۔ آئی جی خیبر پختونخوا کی ہدایت پر ڈی پی او کی نگرانی میں فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی کے اراکین کے مطابق بظاہر بچی کی موت طبی معلوم ہو رہی ہے تاہم لوگوں کا ابہام دور کرنے کیلئے بچی کی قبرکشائی کیلئے مقامی عدالت کو درخواست دی جائے گی۔ عدالت کی جانب سے اجازت ملنے کی صورت میں علاقہ مجسٹریٹ کی موجودگی میں بچی کی قبرکشائی کے بعد نعش کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔ بچی کے والدین کے مطابق 25 جنوری 2018ء کو فروٹ کھانے کے بعد اس کی طبیعت اچانک خراب ہوئی اور اس کو ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکی، بچی کو سانس کی موروثی بیماری تھی، تقریباً تھوڑا عرصہ قبل اس کا دو سالہ بھائی سانس کی بیماری سے فوت ہو چکا ہے۔ بچی کا ایک بھائی اور بہن اب بھی اسی بیماری میں مبتلا ہیں۔ بچی کے والدین نے کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی اور پوسٹ مارٹم کرانے سے معذرت کر لی ہے۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے ڈی آئی جی ہزارہ اور ڈی پی او ایبٹ آباد کو واقعہ کی شفاف انکوائری اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی ہدایت کی ہے۔