خبرنامہ خیبر پختونخوا

مصباح کی موت کینو کھانے کی وجہ سے ہوئی، مشتاق غنی

مصباح کی موت

مصباح کی موت کینو کھانے کی وجہ سے ہوئی، مشتاق غنی

کراچی:(ملت آن لائن) تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی اور خیبرپختونخواہ کے وزیر برائے ہائیر ایجوکیشن مشتاق غنی نے کہا ہے کہ بھائی کے گھر میں جاں بحق ہونے والی بچی ملازمہ نہیں تھی بلکہ وہ فیملی کا حصہ تھی، مصباح کی موت کینو کھانے کی وجہ سے ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ بھائی کے گھر پر کام کرنے والی بچی ملازمہ نہیں تھی بلکہ مصباح اور اُس کے اہل خانہ کے اخراجات میرا بھائی خود اپنی جیب سے ادا کرتا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’بچی نے 27 سپارے بھائی کے گھر میں ہی پڑھے تھے، اُس کی موت کینو کھانے کے دوران طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے ہوئی مگر افسوسناک واقعے کو میری وجہ سے سیاست کی نظر کیا گیا‘۔ وزیر ہائیر ایجوکیشن کا کہنا تھا کہ ’مصباح جب کینو کھا رہی تھی تو اس دوران بیچ اُسکی سانس کی نالی میں پھنس گیا تھا، بچی اپنے گھر جاکر سوئی جس کے بعد اُس کی اچانک طبیعت خراب ہوئی اور پھر وہ اسپتال پہنچنے تک جانبر نہ ہوسکی‘۔ مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ ’ڈی آئی جی ہزارہ نے ابتدائی میڈیکل رپورٹ جاری کردی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ اُس کی سانس کی نالی میں کچھ پھنسا تھا جو موت کا سبب بنا‘۔ تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ’بچی کی موت پر فیکس فائنڈنگ کمیٹی بنادی ہے جس نے لواحقین سے پوچھ گچھ بھی کی، والدین نے اب تک کوئی مقدمہ درج نہیں کروایا، متاثرہ خاندان کو ماہانہ وظیفہ دیے جانے کی خبریں بے بنیاد ہیں‘۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں مشتاق غنی کے بھائی کے گھر کام کرنے والی ملازمہ اچانک سے انتقال کرگئی تھی جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ مقتولہ پر تشدد کیا گیا ہے۔