خبرنامہ خیبر پختونخوا

ناصر خان درانی کا کوہاٹ میں پولیس دربار سے خطاب

کوہاٹ (ملت + آئی این پی) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان درانی نے کہاہے کہ صوبہ میں پولیس ایکٹ 2017کے نفاذ کی بدولت فورس کی پیشہ ورانہ کارکردگی میں مزید نکھار پیدا ہوا ہے۔سیاسی مداخلت سے آزاد پیشہ ورانہ اور مالی طور پر خود مختارخیبر پختونخوا پولیس فورس اب پہلے سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرکے عوام کے وابستہ توقعات پر پورا اترے گی۔انصاف اور قانون کی بالا دستی کو مد نظر رکھ کرپولیس اصلاحات میں ترجیحاً شامل عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی بدولت پختون معاشرے کے روایتی جرگہ نظام کو اسکی اصل روح کے مطابق ڈھالا جارہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوہاٹ کے الوداعی دورہ کے موقع پر پولیس لائن کوہاٹ میں منعقدہ دربار اور پولیس کلب میں ڈی آر سی ممبران اور عمائدین شہر کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈی آئی جی کوہاٹ ریجن اول خان، ڈی پی اوکوہاٹ جاوید اقبال،، صوبائی وزیرقانون امتیاز شاہد قریشی، کمشنر کوہاٹ مسرت حسین ، ڈپٹی کمشنراکمل خان خٹک، ڈی پی او ہنگو احسان اللہ،ڈی پی او کرک میاں نصیب جان،اسسٹنٹ کمشنر محمد عمیر،کوہاٹ ،کرک اور ہنگو ڈی آرسی کمیٹیوں کے ممبران ، پولیس افسران اور اہلکاروں کی کثیر تعداد موجود تھی۔آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کے بعد شورش زدہ قبائلی علاقوں سے فرار صوبے کے مختلف شہروں میں روپوش ہیڈ کور کمانڈروں سمیت 1200دہشتگردوں کو گرفتار کرکے انکے نیٹ ورک کومنتشر کردیا گیا ہے۔خیبر پختونخواکے تمام اضلاع میں ڈی آر سی اور پال آفس کے قیام سے عوام کو انکی دہلیز پرانصاف اور دیگر وابستہ ضروریات کے حوالے سے فراہم کردہ ریلیف کے ثمرات شہریوں کو براہ راست منتقل کئے جارہے ہیں۔دہشتگردی کے خلاف جنگ اور درپیش چیلنجز کا مردانہ وار مقابلہ کرکے خیبر پختونخوا پولیس کے شیر جوانوں نے دلیری،پیشہ ورانہ مہارت اور بے مثال قربانیوں کی جو تاریخ رقم کی ہے اسکی اقوام عالم بھی معترف ہیں۔ پولیس فورس کی دلیری اور جواں مردی تب تک سود مند ثابت نہیں ہوسکتی جب تک اللہ کی مد ونصرت شامل حال نہ ہو۔ پولیس اپنے اختیارات کو اگر ذمہ داری تصور کرلیں اور مظلوم کی دادرسی کرے، ہر خاص وعام کیساتھ اعلیٰ اخلاق کے ساتھ پیش آئے، عوام کی جان ومال کا تحفظ اپنا نصب العین بنالے تو اللہ کی خوشنودی حاصل ہوگی کیونکہ مخلوق خدا کی خدمت سے اللہ تعالیٰ کی رضانصیب ہوتی ہے اور جس سے اللہ راضی ہوجاتا ہے ان کی تمام مشکلیں آسان ہوجاتی ہیں۔آئی جی پی خیبر پختونخوا ناصر خان درانی نے کہا کہ صوبائی پولیس سربراہ کی حییثیت سے ساڑھے تین سال خدمت کے دوران تین باتوں پر غور کرکے امن وامان قائم کرنے کی حکمت عملی مرتب کی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے احکامات اور قانون کے دائرہ کارمیں رہ کر کام کیا جائے گااور اس صوبہ کی تابندہ روایات کی پاسداری بھی کی جائے جس پر عمل پیرا ہوکر آج خیبر پختونخوامیں گزشتہ سالوں کی نسبت امن کی جانب زیادہ پیش رفت ہوئی ہے تاہم اب بھی خطرات لاحق ہیں جس کیلئے پولیس فور س کو چوکس رہنا ہوگا، خیبر پختونخوا پولیس شیروں کی مانند ہے جسکا شماردنیا کے بہترین فورسز میں ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس پیشہ ورانہ مہارت کی بدولت اس نہج تک پہنچ گئی ہے کہ دنیااس کی دلیری ، شجاعت ومہارت اور بہترین تربیت کی قائل ہوگئی ہے ۔تنگی چارسدہ کچہری پر دہشتگرد حملے کو ناکام بنانے پر مقامی پولیس کی دلیرانہ کاروائی کو سراہتے ہوئے آئی جی پی کاکہنا تھا کہ خود کش حملہ آوروں کے سامنے سیسہ پھلائی دیوار بن کر پولیس جوانوں نے تباہی کی بڑی سازش ناکام بنا ئی جس پر پوری فورس کا سر فخر سے بلند ہے۔آئی جی پی کا کہنا تھاکہ پولیس کی ڈیوٹی عبادت ہے اور عبادت اللہ کی خوشنودی کیلئے کی جاتی ہے۔ اپنی عبادت کو دنیاوی منافع پر ترجیح مت دو۔عوامی نمائندے سیاسی و سماجی حلقے وی آئی پی ہیں لیکن جو غریب اور مفلوک الحال لوگ ہیں ، جو دنیاوی سہاروں سے محروم ہیں وہ لوگ وی وی آئی پی ہیں ۔ان کی دعائیں لے کر اپنی دنیاو آخرت سنوارو۔ مظلوم کی آہ سے بچوکیونکہ وہ لوگ اللہ کا سہارا اور سفارش لے کر آتے ہیں ۔ آئی جی پی نے کہا کہ اللہ سے ہونے کے یقین کے بلبوتے پرتمام اقدامات اٹھائے جس کے ثمرات آپ لوگوں کے سامنے ہیں پولیس ایکٹ کے تحت اب تبادلوں کیلئے کسی بھی آفیسرز کو کسی حجرے کا طواف نہیں کرنا پڑے گا، بلکہ تمام تبادلے میرٹ کی بنیادوں پر محکمہ کرے گا۔ خیبر پختونخواپر قدرت مہربان ہے ،قدرتی ذخائر سے مالا مال ہے ، ہر فرد میں صلاحتیں موجود ہیں ۔ یہاں کے راہنماؤں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان وسائل کو مسائل کے خاتمے کیلئے بروئے کار لائیں کیونکہ جب حقدار کو اس کا حق نہ ملے تو بغاوت اٹھتی ہے اور پھر نوبت بدامنی اور انتشار تک جا پہنچتی ہے۔جن علاقوں میں عدل وانصاف نہ ہو وہ علاقے کھنڈرات میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔پولیس لائن میں منعقدہ دربار کے دوران آئی جی پی نے نمایاں کاکردگی کے حامل پولیس افسران اور اہلکاروں میں تعریفی اسناد و انعامات تقسیم کیے۔تقریب کے دوران ڈی آئی جی اول خان اور ڈی پی او جاوید اقبال نے کوہاٹ ریجن پولیس کی طرف سے آئی جی پی کو سوینئر پیش کیا۔