خبرنامہ خیبر پختونخوا

پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس سے ملا قات

پشاور: (ملت+اے پی پی) پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدراورفرنٹیئر کسٹم ایجنٹس گروپ خیبر پختونخوا کے صدرضیاء الحق سرحدی کی سربراہی میں ڈائریکٹر پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریامتیاز احمد علی، سابق ڈائریکٹرفیض محمد فیضی، پاک افغان ٹریڈرز گروپ کے صدرحاجی گل افضل شنواری، جنرل سیکرٹری فاروق احمد، ممبرز ایگزیکٹیو شکیل احمد اور اشتیاق احمد پر مشتمل 7رکنی وفد نے ڈائریکٹر جنرل ٹرانزٹ ٹریڈ پاکستان جاوید غنی سے اُن کے دورہ پشاور کے موقع پر ٹرانزٹ ٹریڈ ڈائریکٹوریٹ پشاور میں ملاقات کی۔ اس موقع پر ٹرانزٹ ٹریڈ کے ڈائریکٹر فیاض انور،ایڈیشنل ڈائریکٹر ضیاء الشمس،ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر عدیم خان ،ڈپٹی ڈائریکٹرامین اور سپرنٹنڈنٹ عارف درانی بھی موجود تھے۔ وفد نے جاوید غنی کوپشاور آنے پر خوش آمدید کہا اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کے نئے معاہدے میں ان کے لئے مسائل اور مشکلات ہیں ۔وفد نے کہا کہ بانڈڈ کیرئیر کی اجارہ داری کو ختم کیا جائے، ٹریکنگ کے موجودہ سسٹم کو فعال بنایا جائے،کراچی میں ایگزامینیشن میں درپیش مشکلات کا ازالہ کیا جائے کیونکہ کنٹینرسے ایگزامینیشن کرتے وقت اگر کسی مال میں کمی یا زیادتی ہوتی ہے تو ایف آئی آرکسٹم ایجنٹ اور باڈر ایجنٹ کے خلاف درج کی جاتی ہے جبکہ مال افغان بیوپاری کا ہوتاہے، کلیئرنگ ایجنٹ تو صرف کاغذات پیش اورجنرل ڈسکرپشن فائل کرتا ہے لہٰذا افغان ایکسپورٹرز کا جوازنامہ کو کینسل کیا جائے۔ وفد نے کہا کہ 45 فٹ کنٹینرکو سکین کرنے کا معقول بندوبست کیا جائے۔ پاکستان ریلوے میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ (اے ٹی ٹی ) کا سامان کنٹینروں کے ساتھ ساتھ ایل سی ایل(لوز کارگو) میں بھی لوڈ کرنے کی اجازت دی جائے، اس اقدام سے پاکستان ریلوے کو کروڑوں روپے کا فائدہ بھی ہوگا اور ریلوے کی 450 خالی زیڈ بی سی ویگنیں بھی کارآمد ہوسکیں گی اور اس کے ساتھ ساتھ خالی کنٹینر کراچی میں خالی کر کے شپنگ لائنز کے حوالے کئے جائیں گے اور کنٹینرز کے رینٹ، پورٹ ڈیمیجز اور ڈیٹنشن کی مد میں کروڑوں روپے کی اضافی ادائیگی بھی کم ہوسکے گی۔ضیاء الحق سرحدی نے کہا کہ اس وقت نئے معاہدے کے تحت 70 فیصدافغان ٹرانزٹ ٹریڈ کارگو کراچی بندرگاہ کی بجائے چابہار اور بندرعباس ایران منتقل ہوگیا ہے ۔ جس سے ایک اندازے کے مطابق صرف پاکستان ریلوے کو 12سے 14ارب روپے کا سالانہ نقصان اٹھانا پڑا اور اس کے ساتھ ساتھ سینکڑوں کلیئرنگ ایجنٹس، بارڈر ایجنٹس ، مزدور، ٹرانسپورٹرزاوراس کاروبار سے وابستہ دیگر افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ نئے معاہدے پر نظر ثانی کی جائے تاکہ افغان کارگو دوبارہ کراچی منتقل ہوسکے۔اس کے علاوہ حاجی گل افضل اور دیگر ممبران نے اپنے اپنے مشکلات بیان کرتے ہوئے تقریباً 10نکات تحریری طور پر اُن کے حوالے کئے۔ انہوں نے کراچی کے کسٹمز ایجنٹ کے ساتھ دو ایجنٹس پشاور ڈائریکٹوریٹ سے بھی شامل کرنے کا اعلان کیا تاکہ کراچی اور پشاور کے مسائل ایک ہی پلیٹ فارم سے حل ہو سکیں۔ضیاء الحق سرحدی نے ڈی جی ٹرانزٹ ٹریڈسے درخواست کی کہ ہر تین ماہ بعد آپ کی سربراہی میں پشاور ڈائریکٹوریٹ میں بھی ایک میٹنگ ہونی چاہیئے اور پشاور میں بھی ڈائریکٹر ٹرانزٹ کی سربراہی میں لیزان کمیٹی کے اجلاس کو یقینی بنایا جائے۔ ڈی جی نے وفدکا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ ملک و قوم کی خدمت کے جذبے کے تحت کام کررہے ہیں اور یقین دہانی کرائی کہ بزنس کمیونٹی اور کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس اور محکمہ کسٹم کا چولی دامن کا ساتھ ہے اور یہ ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں انہوں نے ہدایت کی کہ ٹرانزٹ ٹریڈ ڈائریکٹوریٹ پشاور ایجنٹس کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے ۔