خبرنامہ خیبر پختونخوا

پخٹک کی سڑکوں کی تعمیر و مرمت اور گلیوں کی پختگی کیلئے ٹینڈرجاری کرنے کی ہدایت

پشاور (ملت + آئی این پی) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے پشاور کے تمام حلقوں کے لئے 220 کروڑ روپے کی مدد سے شہر کی اندرونی سڑکوں کی تعمیر و مرمت اور گلیوں کی پختگی کیلئے فوری طور پر ٹینڈرجاری کرنے کی ہدایت کی انہوں نے پشاور ریپیڈ بس ٹرانزٹ منصوبے کے ابتدائی ڈیزائن پر عملی کام شروع کرنے کیلئے ٹائم لائن سرگرمیاں شروع کرنے کی ہدایت بھی کی ۔ انہوں نے موجودہ بس اڈے کی چمکنی مین ٹرمینل میں منتقلی کے نتیجے میں خالی ہونے والی جگہ پر سی پیک آئی ٹی ٹاور پلان کرنے ، کمرشل پلاٹوں پر ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی معاونت سے کمرشل سرگرمیوں کے اجراء اور سی پیک کے آئندہ جے سی سی اجلاس میں ہائیڈل پاور ، کلچر ، صنعت ، معدنیات اور آئی ٹی سمیت مختلف پراجیکٹس تیار کرکے پیش کرنے کیلئے مکمل پلان کو حتمی شکل دینے اور زکوڑی بریج کے اوپر فلائی اوور اور ورسک روڈ فلائی اوور کیلئے ٹینڈر جاری کرنے کی بھی ہدایت کی ۔وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاو رمیں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ چیف سیکرٹری عابد سعید ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں ، ڈی جی پی ڈی اے اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔وزیراعلیٰ نے ریپیڈ بس ٹرانزٹ منصوبے کے ٹینڈر مئی کے پہلے ہفتے میں فلو ٹ کرنے اور 30 مئی تک منصوبے کو ہر صورت میں گراؤنڈ پر لانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ٹینڈر میں تعمیراتی کام کو 8 مہینے کے اندر مکمل کرنا ہو گا ۔ریپیڈ بس ٹرانزٹ کے تین پیکجز ہوں گے جو چمکنی سے قلعہ بالا حصار تک پہلا اور یہاں سے امن چوک تک دوسرا اور تیسرا پیکج حیا ت آباد تک ہو گا۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ ناظم اور ڈی سی کو پشاور میں کمرشل سرگرمیوں کے پراجیکٹس کو حتمی شکل دینے والے ورکنگ گروپس میں شامل کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہاکہ پرانے اڈوں کو کمرشل سرگرمیوں کیلئے وقف کرنا ہو گا تاکہ اس سے وسائل پیدا ہوتے رہیں ۔وزیراعلیٰ نے آئندہ ہفتے آنے والے چائنز اور دیگر سرمایہ کاروں کے ساتھ متو قع ایم او یوز پہلے سے موجود گائیڈ لائن کی روشنی میں تیار کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ آئندہ دو مہینے میں صوبے کے مستقبل کے بارے میں اہم فیصلے کرنے ہیں ہم نے صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے مکمل منصوبہ بندی کی ہے ۔ ہم ایک طرف گھریلو صنعتوں کا احیاء چاہتے ہیں اور اُسے بنیاد فراہم کرنا چاہتے ہیں اور دوسری طرف صوبے کے درمیانے اور بڑے صنعتی یونٹس کے ذریعے اس صوبے کو صنعتی بیس فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ صوبے میں بہتر امن و امان اور سرمایہ کار دوست صنعتی پالیسی کی وجہ سے اندرونی اور بیرونی سرمایہ کار صوبے میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ۔ہماری خوشحالی اور ترقی ہمارے ویژن کے مطابق پلان ہو چکی ہے ۔اب عمل درآمد سے اس کو حقیقی شکل میں سامنے آنا ہے جس سے بیروزگاری کا خاتمہ ہو گا اور صوبے کی برتری کو صوبے کی خوشحالی اور ترقی اور عوام کی بہبود کیلئے استعمال میں لایا جا سکے گا ۔ وزیراعلیٰ نے ڈیرہ ہری پور اور دیگر بائی پاسسز سمیت کوہاٹ اور مردان فلائی اوورز پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی اور عندیہ دیا کہ صوبے کی متعدد سکیمیں آئندہ چند مہینوں میں سی پیک کا حصہ ہوں گی۔