خبرنامہ خیبر پختونخوا

پشاور،پسکو حکام بجلی چوری اور کنڈہ کلچر پر قابو پانے میں بری طرح ناکام

پشاور (ملت + آئی این پی) پسکو پشاور کا عملہ کینٹ سے متصل علاقوں میں بجلی چوری اور کنڈہ کلچر پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں جسکی وجہ سے کینٹ سے متصل علاقوں باڑہ گیٹ ،شاہین کالونی ،فیصل کالونی اور ملحقہ علاقوں کے عوام کو بجلی کے استعمال کم ہونے کے باوجود 12سے16گھنٹے لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے گذرنا پڑتا ہے۔علاقے کے عوام کے بار بار شکایات کے باوجود بھی لوڈ شیڈنگ میں کمی نہ ہوسکی جس نے باالخصوص بچوں کے امتحانات کے دنوں میں مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق حکومت کے تمام تر دوعوں کے باوجود پسکو پشاور کے زیر انتظام لنڈی ارباب فیڈر پر لوڈ شیڈنگ میں کوئی کمی دیکھنے میں نہیں آئی سردیوں کے باوجود ہر گھنٹے بعد بجلی بند کی جاتی ہے جبکہ رات کو گیار بجے سے صبح چھ بجے تک مسلسل بجلی بند رکھی جاتی ہے جسکی وجہ سے جہاں عوام کو پانی کی قلت کا سامنا ہے وہاں میٹرک کے امتحانات کی تیاری کرنے والے بچوں کی پڑھائی بْری طرح متاثر ہورہی ہے علاقے کے عوام نے سابق چیف ایگزیکٹو کو لنڈی ارباب فیڈر پر کنڈہ کلچر کے خاتمے کی اپیل کی تھی تاہم مقامی عملہ ان علاقوں کا رْخ کرنا بھی گوارا نہیں کرتا جہاں کنڈہ کلچر اور بجلی چوری کی جاتی ہے۔دوسری جانب علاقے کے عمائدین کا کہنا ہے کہ لنڈی ارباب فیڈر کے متعلقہ اہلکاروں کی تعیناتی سیاسی بنیادوں پر کی گئی ہے جسکی وجہ سے وہ اس علاقے کے عوام کو سیاسی انتقامی کاروائی کا نشانہ بناتے ہیں وہ نہ تو بجلی چوری کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھاتے ہیں اور نہ ہی لوڈ شیڈنگ میں کمی لانے کیلئے اقدامات اٹھاتے ہیں ان علاقوں میں زیادہ تر ائیر پورٹ ،ائیر فورسز اور کینٹ میں سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے ملازمین رہائش پذیر ہیں تاہم فیڈر کے بعض علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کی بجلی چوری کے بارے میں اطلاعات ہیں لیکن پسکو لنڈی ارباب کی انظامیہ دفاتر تک محدود ہیں اور وہ باہر نکلنا گوارا نہیں کرتے جسکی سزاء بروقت بل ادا کرنے والے صارفین کو بھی دی جاتی ہے ان علاقوں کے عوام نے پسکو کے چیف ایگزیکٹو شبیر احمد سے مطالبہ کیا ہے کہ پسکو ہیڈ کوراٹر سے بجلی چوری اور کنڈہ کلچر کے خاتمے کیلئے مقامی اہلکاروں کے علم میں لائے بغیر براہ راست ٹیمیں بھجی جائے تاکہ انکے مشکلات کا ازالہ کیا جاسکے اور علاقے میں بروقت بل ادا کرنے والے صارفین کے ساتھ زیادتی کی تدارک کیا جاسکے۔