خبرنامہ خیبر پختونخوا

پشاور: نوبیاہتا جوڑا کمرے میں گیس بھر جانے سے جاں بحق

پشاور: نوبیاہتا جوڑا کمرے میں گیس بھر جانے سے جاں بحق

پشاور: (ملت آن لائن) پشاور کے رہائشی علاقے ہزار خوانی میں شادی والا گھر ماتم کدہ بن گیا، نوبیاہتا جوڑا کمرے میں گیس بھر جانے سے جاں بحق ہوگیا۔ پشاور میں معمولی سی انسانی غفلت نے 2 قیمتی جانیں لے لیں، پشاور کے رہائشی علاقے ہزارخوانی میں دو روز پہلے شادی کے بندھن میں بندھنے والے میاں بیوی کمرے میں گیس بھر جانے سے جاں بحق ہو گئے۔ پھندو روڈ پر پینٹ سٹور کے مالک بختیار احمد کی دو روز پہلے اتوار کے روز شادی ہوئی تھی، سردی سے بچنے کیلئے کمرے میں جلایا جانے والا ہیٹر قاتل ثابت ہوا اور نوبیاہتا جوڑا نئی زندگی کے آغاز میں ہی زندگی کی بازی ہار گئے۔

اس خبر کو بھی پڑھیے..صوبائی وزیر مشتاق غنی کے بھائی کے گھر کمسن گھریلو ملازمہ کی ہلاکت

پشاور:(ملت آن لائن) خیبرپختونخواکےوزیرہائرایجوکیشن مشتاق غنی کے بھائی شعیب غنی کے گھر بچی کی ہلاکت کے معاملے پر ڈی آئی جی ہزارہ نےفیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی، جس میں پاک فوج کے سابق لیفٹننٹ جنرل بھی شامل ہیں، کمیٹی چوبیس گھنٹے میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے گی۔ ایبٹ آباد میں صوبائی مشتاق غنی کے بھائی شعیب غنی کے گھرکمسن ملازمہ کی موت کا واقعہ نیا رخ اختیار کر گیا، کمسن گھریلو ملازمہ مصباح ہلاکت کیس میں ڈی آئی جی ہزارہ سعید وزیرنے سول سوسائٹی اور افسران کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی، جس نے آج سے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دی۔ کمیٹی کی سربراہی چائلڈ پروٹیکشن آفیسر اورڈی پی او کریں گے، کمیٹی میں ریٹائرڈ لیفٹننٹ جنرل سلیم ایاز رانا کو بھی شامل کیا گیا ہے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی چوبیس گھنٹے میں تفتیش مکمل کرکے رپورٹ ڈی آئی جی کو پیش کرے گی، مزید ٹھوس شواہد کیلئے لڑکی کی قبر کشائی بھی کی جائے گی۔ مصباح کے والدین کا کہنا ہے بیٹیاں تعلیم کیلئے شعیب غنی کے گھر چھوڑی تھیں، مصباح اور اقصاء کو تعلیم کیلئے چھوڑا گیا تو انھیں ماہانہ پندرہ سو روپے اجرت کیوں دی جاتی تھی۔ صوبائی وزیرمشتاق غنی کے بھائی کے گھرکمسن ملازمہ کی موت، آئی جی کے پی کے حکم پر تفتیش جار بارہ سال کی مصباح اپنی بہن اقصی کے ہمراہ شعیب غنی کے گھر ملازمہ تھی، چا روز قبل اسے تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا، مصباح کی لاش راتوں رات گاؤں روانہ کر دی گئی،پوسٹ مارٹم کرایا گیا نہ پولیس کو کانوں کان خبر ہوئی۔ آئی جی خیبرپختونخواہ نے واقعے کا نوٹس لیا، جس کےبعدازسر نو تفتیش شروع کر دی گئی تھی۔ مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ مصباح ہماری بچی تھی،تفتیش ہونی چاہیے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل مشتاق غنی کےبھائی کے گھر سے سجاد نامی ملازم کی لٹکی ہوئی لاش ملی تھی، جسے خودکشی کا رنگ دیا گیا تھا۔