خبرنامہ خیبر پختونخوا

پشاور: پی ٹی آئی خواتین ونگ کا قصور واقعے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

پشاور: پی ٹی آئی خواتین

پشاور: پی ٹی آئی خواتین ونگ کا قصور واقعے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

پشاور: (ملت آن لائن)آج وہ کسی سیاسی جماعت کے ورکرز کی حیثیت سے نہیں بلکہ ماؤں کی حیثیت سے زینب کے خون کا حساب مانگ رہی ہیں: مظاہرین، پشاور میں پی ٹی آئی کی خواتین ونگ کی ارکان قصور میں معصوم بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کے اندوہناک واقعے کے خلاف سراپا احتجاج بن گئیں۔ خواتین نے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا، مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر معصوم زینب کو انصاف دو کے نعرے درج تھے۔ خواتین نے پنجاب حکومت اور پولیس کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔ مظاہرہ کرنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ آج وہ کسی سیاسی جماعت کے ورکرز کی حیثیت سے نہیں بلکہ ماؤں کی حیثیت سے زینب کے خون کا حساب مانگ رہی ہیں، پنجاب حکومت اگر زینب کے والدین کو انصاف نہیں دے سکتی تو قوم کو کھل کر بتا دے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانیت سوز واقعے میں ملوث ملزم کو فوری طور پر گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔

…………………….

اس خبر کو بھی پڑھیے…زینب قتل کیس: سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع

اسلام آباد:(ملت آن لائن) صوبہ پنجاب کے شہر قصور میں 7 سالہ زینب کی آبرو ریزی اور قتل کے خلاف سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروادیا گیا۔ نوٹس پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے جمع کروایا۔ قصور میں چند روز قبل اغوا اور بعد ازاں زیادتی و قتل ہونے والی 7 سالہ زینب کے خلاف سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروا دیا گیا۔ توجہ دلاؤ نوٹس پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے جمع کروایا۔ نوٹس کے متن کےمطابق قصور میں 7 سال کی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا گیا، حیران کن بات ہے ایک سال میں قصور میں 10 واقعات ہوئے۔ نوٹس میں شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات تشویش ناک اور پریشان کن ہیں۔ ایسے تمام واقعات کی مکمل تحقیقات ضروری ہے۔ متن میں کہا گیا کہ سنگین واقعے پر وزیر قانون و انصاف ایوان میں جواب دیں۔ یاد رہے کہ قصور کے علاقے روڈ کوٹ کی شہری 7 سالہ زینب 5 جنوری کی شام ٹیوشن پڑھنے کے لیے گھر سے نکلی تھی لیکن واپس نہیں لوٹی۔ بچی کے والدین عمرے کے لیے سعودی عرب گئے ہوئے تھے جبکہ بچی اپنی خالاؤں کے ساتھ رہائش پذیر تھی۔ چار روز بعد بچی کی لاش قصور کی ایک کچرا کنڈی سے دریافت ہوئی۔ پولیس کے مطابق بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ لاش ملنے کے بعد گزشتہ 2 روز سے قصور میں حالات سخت کشیدہ ہیں اور شدید احتجاج جاری ہے۔ بچی کی نماز جنازہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے پڑھائی تھی۔ والدین اور اہل علاقہ نے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔