خبرنامہ خیبر پختونخوا

پشاور ہائیکورٹ کا بلدیو کمار سے اسمبلی رکنیت کا حلف لینے کا حکم

پشاور ہائیکورٹ کا بلدیو کمار سے اسمبلی رکنیت کا حلف لینے کا حکم

لاہور:(ملت آن لائن)پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے رکن بلدیو کمار سے اسمبلی رکنیت لینے کا حکم دے دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے آنجہانی رکن صوبائی اسمبلی سورن سنگھ کے قتل کے الزام میں گرفتار رکن اسمبلی بلدیو کمار کو گزشتہ روز اسپیکر کے پروڈکشن آرڈر پر خیبرپختونخوا اسمبلی لایا گیا جہاں انہیں اپنی رکنیت کا حلف لینا تھا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی: سورن سنگھ کے قتل کے الزام میں گرفتار بلدیو کمار پر جوتے سے حملہ
بلدیو کمار کی اسمبلی آمد پر اپوزیشن اراکین نے شدید ہنگامہ آرائی کی جب کہ اس دوران پی ٹی آئی کے ہی رکن ارباب جہانداد نے ان پر جوتوں سے حملہ کردیا جس کے باعث بدنظمی پیدا ہونے پر بلدیو کمار سے حلف نہ لیا جاسکا۔ پشاور ہائیکورٹ میں جسٹس اکرام اللہ کی سربراہی میں توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے بلدیو کمار سے بطور اسمبلی رکن حلف لینے کا حکم دیا۔ عدالت نے اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کو خبردار کیا کہ اگر بلدیو کمار سے حلف نہ لیا گیا تو سینیٹ الیکشن پر حکم امتناع جاری کیا جائے گا۔ عدالت عالیہ نے بلدیو کمار کے حلف سے متعلق ایڈووکیٹ جنرل سے بھی جواب طلب کرلیا۔
بلدیو کمار کے رکن اسمبلی کا پس منظر
تحریک انصاف کے اقلیتی نشست پر منتخب رکن اسمبلی سورن سنگھ کو 22 اپریل 2016 کو ان کے آبائی ضلع بونیر میں موٹر سائیکل سواروں نے قتل کردیا تھا جس کے بعد پولیس نے جن ملزمان کو گرفتار کیا انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے یہ کام بلدیو کمار کے کہنے پر کیا تھا۔ بلدیو کمار اقلیتی نشست پر سورن سنگھ کے بعد پارٹی کی دوسری ترجیح تھے اور وہ مبینہ طور پر سورن سنگھ کے قتل کے بعد خود رکن اسمبلی بننا چاہتے تھے۔ خیال رہے کہ مقتول سورن سنگھ اقلیتی امور کے لئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے مشیر بھی تھے۔ پولیس نے ملزمان کی نشاندہی پر بلدیو کمار کو گرفتار کیا اور ان کے خلاف بونیر کی مقامی عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہے اور وہ سینٹرل جیل پشاور میں قید ہیں۔ ورن سنگھ کے قتل کے الزام میں بلدیو کمار کا نام آنے کے بعد تحریک انصاف نے ان سے لاتعلقی ظاہر کرنے کا اعلان کیا اور ان کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کرکے دوسرے امیدوار کو نامزد کرنے کی کوشش بھی کی تاہم الیکشن کمیشن نے قرار دیا کہ اب ایسا ممکن نہیں۔