خبرنامہ خیبر پختونخوا

پی ٹی آئی کرپشن کے خاتمے کیلئے ہر حد تک جانے کیلئے تیا ر ہے: ڈاکٹر امجد

پشاور(آئی این پی )وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک میں جمہوری اداروں کے فروغ اور کرپشن کے خاتمے کیلئے ہر حد تک جانے کیلئے تیا ر ہے کیونکہ سیاست کے نام پر غریبوں کے حقوق غضب کرنے والوں نے نہ صرف عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم رکھا بلکہ خزانہ کو بھی بے دردی سے لوٹ کر ملک کو پائی پائی کا مقروض بنا کر بین الاقوامی مالی اداروں کے ہاتھوں گروی کر دیا ہے تاہم اُنہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ اُن کے ساتھ ماضی میں ہونے والی تمام ناانصافیوں کا نہ صرف آنے والے دور میں کرپٹ سیاستدانوں سے حساب لیا جائے گا بلکہ اُ ن کی خواہشات کے مطابق ان کی زندگیوں میں انقلابی تبدیلیاں لا کر ملک کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لا کھڑا کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات پی کے82- یونین کونسل دیولئی تحصیل کبل میں ایک عظیم الشان عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں پی ٹی آئی کے عہدیداروں کے علاوہ پارٹی کارکنوں اورعمائدین علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ڈاکٹر امجد علی نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں صوبے میں کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ کر اقرباء پروری کی حد کر دی گئی حتیٰ کہ محکموں کے اندر پوسٹنگ اور ٹرانسفر کے نام پر بھی بھاری فیسیں وصول کی گئیں ۔انہوں نے کہا کہ اے این پی کے سابقہ امیدوار کی یونین کونسل اور آبائی حلقے میں اتنے بڑے اجتماع کا انعقاد اُن کے مظالم کے خلاف یہ عوامی ردعمل اور ریفرنڈم ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں تحصیل کبل میں میرٹ پر نوکریاں اور پوسٹنگ ٹرانسفر اور عوامی حقوق کی پاسداری کے باعث لوگ بھاری تعداد میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں جو آئندہ الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کی واضع کامیابی کی دلیل ہے۔ڈاکٹر امجد علی نے اے این پی کی قیادت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر اُنہوں نے بھارت کو پاکستان کا دشمن اور کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دے کر اس امر کا اعلان کر دیا تو ہم سیاست چھوڑ دینگے کیونکہ اے این پی کبھی یہ نہیں کہے گی کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں “را”ملوث ہے اگر چہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اے این پی والے “را”کے ایجنٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت آپریشن ردالفسادکے نام پر پختونوں کی تذلیل کررہی ہے اور یہ کسی طور بھی قابل برداشت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ پختونوں کے ساتھ ملک میں جو زیادتیاں ہورہی ہیں اس پر امیر مقام کو چاہیے کہ وہ سیاست سے الگ ہو جائے اور اگر پنجاب میں رہ کر سیاست کرنی ہے تو پھر پختونوں سے اپنا ناطہ توڑ کر پنجاب میں آباد ہو جائیں اور پنجاب کی سیاست کو خیبر پختونخوا میں پروان چڑھا نے سے اجتناب کریں۔