خبرنامہ خیبر پختونخوا

پی پی کے 18، ن کے 9، متحدہ اور اے این پی کے 5، 5، سینیٹرز رخصتی کو تیار

پی پی کے 18

پی پی کے 18، ن کے 9، متحدہ اور اے این پی کے 5، 5، سینیٹرز رخصتی کو تیار

اسلام آباد: (ملت آن لائن) 11 مارچ 2018ء کو سینیٹ کے کئی بڑے نام گھر چلے جائیں گے۔ مختلف جماعتوں کے کل 52 سینیٹرز ریٹائر ہوں گے جن کی خالی نشستوں پر 3 مارچ کو مقابلہ ہو گا۔
3 مارچ کو ہونیوالے سینیٹ الیکشن میں 6 سالہ مدت پوری کرنے والے 52 سینیٹرز کی 11 مارچ کو ہونے والی ریٹائرمنٹ سے قبل ان کی نشستیں پُر کرنے کیلئے کانٹے کے مقابلوں کا امکان ہے۔ 11 مارچ کو پاکستان پیپلز پارٹی کے کل 26 سینیٹرز میں سے 18 گھر چلے جائیں گے جن میں چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی، لیڈر آف اپوزیشن اعتزاز احسن، فرحت اللہ بابر، تاج حیدر، خالدہ پروین اور دیگر شامل ہیں۔ حکومتی جماعت پاکستان مسلم لیگ نون کے کل 27 میں سے 9 سینیٹرز ریٹائر ہو جائیں گے۔ ان میں سینیٹر اسحاق ڈار، آصف کرمانی، سینیٹر حمزہ، سردار ذوالفقار کھوسہ، کامران مائیکل اور دیگر شامل ہیں۔ سینیٹ الیکشن مسلم لیگ ق پر بھاری پڑے گا کیونکہ اس کے چاروں سینیٹرز کامل علی آغا، مشاہد حسین سید، روبینہ عرفان اور سعید الحسن مندوخیل ریٹائر ہو رہے ہیں۔ جے یو آئی ف کے مولانا حافظ حمد اللہ، سینیٹر طلحہ محمود اور مفتی عبد الستار بھی عہدے سے فارغ ہو جائیں گے۔ ایم کیو ایم کے کرنل ریٹائرڈ طاہر حسین مشہدی، مولانا تنویر الحق تھانوی، محمد فروغ نسیم اور نسرین جلیل کی بھی 6 سالہ مدت پوری ہو رہی ہے۔ اے این پی کے 6 میں سے 5 سینیٹرز باز محمد خان، محمد داؤد خان اچکزئی، شاہی سید، زاہدہ خان اور الیاس احمد بلور ریٹائر ہوں گے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے میر اسرار اللہ زہری اور نسیمہ احسان بھی اپنی مدت پوری کرنے والے سینیٹرز میں شامل ہیں۔ سینیٹ الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے 7 میں سے صرف 1 سینیٹر محمد اعظم سواتی ریٹائر ہوں گے جبکہ پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے بھی 1 سینیٹر سید مظفر حسین شاہ ریٹائر ہو جائیں گے۔ 10 آزاد سینیٹرز میں سے 5 سینیٹرز اپنی مدت پوری ہونے پر گھر جائیں گے جن میں محمد صالح شاہ، محمد محسن خان لغاری، ملک نجم الحسن، ہلال الرحمان اور ہدایت اللہ شامل ہیں۔