خبرنامہ خیبر پختونخوا

ڈاکٹروں کی غفلت سے2افراد چل بسے، احتجاجی اہل خانہ پر سرکاری گاڑی چڑھ دوری

ضلع سوات کے مرکزی شہر منگورہ کے سیدو شریف ٹیچنگ اسپتال میں خاتون سمیت دوافراد ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث دم توڑ گئے۔ واقعہ کے خلاف احتجاج کرنے والے اہل خانہ پر سرکاری گاڑی چڑھ دوڑی جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔

بونیر کی رہائشی خاتون علاج کے لیے سیدو شریف اسپتال لائی گئی تھی۔ جہاں وہ دم توڑ گئی۔ خاتون کے انتقال کے کچھ ہی دیر بعد اسی اسپتال میں ایک اور بچہ بھی جان کی بازی ہار گیا۔ جس کے بعد دونوں کے اہل خانہ نے ڈاکٹروں پر غفلت کا الزام عائد کرتے ہوئے احتجاج شروع کیا۔

مظاہرین اسپتال کے سامنے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی شروع کردی جس کے باعث ٹریفک میں خلل پیدا ہوگیا۔ اس دوران ایک سرکاری گاڑی مظاہرین پر چڑھ دوڑی جس کے باعث ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔ اس کے بعد مظاہرین نے مشتعل ہوکر گاڑی کو الٹ دیا۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر گاڑی کے ڈرائیور کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گاڑی ٹی ایم اے منگورہ کی ملکیت ہے اورالیکشن ڈیوٹی کے لیے دی گئی تھی۔ یہ تاحال واضح نہیں ہوپایا کہ الیکشن کمیشن عملہ نے گاڑی ٹے ایم اے کو واپس کی تھی یا نہیں۔ دوسری جانب یہ بھی تاحال پتہ نہ چل سکا کہ گاڑی میں اس وقت کون بیٹھا تھا تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ڈرائیورسےتفتیش کے بعد صورتحال واضح ہوجائے گی۔

اسپتال انتظامیہ سے اس بارے میں موقف جاننے کی کوشش کی تاہم رابطہ نہ ہوسکا۔ دوسری جانب اسپتال کے ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا ہےکہ مذکورہ کیس کی نوعیت تاحال واضح نہیں ہے کہ آیا ڈاکٹروں کی غفلت تھی یا نہیں تاہم مذکورہ اسپتال میں ڈاکٹروں کا رویہ انتہائی مایوس کن اور سہولیات کا شدید فقدان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع سوات کا سب سے بڑا سرکاری اسپتال ہونے کے باوجود مریضوں کو سیرنج تک باہر سے منگوانے پر مجبور کیا جاتا ہے۔