خبرنامہ خیبر پختونخوا

کرپشن کے خلاف جماعت اسلامی کی تحریک جاری ہے: مشتاق احمد

پشاور (ملت + آئی این پی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف جماعت اسلامی کی تحریک جاری ہے پاکستان کو سب سے بڑ ا خطرہ کرپشن اور نانصافی سے ہے۔بنیادی ضروریات دستیاب نہ ہونے کی اصل وجہ کرپشن ہے۔حکمرانوں نے کرپشن نہ کی ہوتی تو آج پاکستان نہ غربت کا شکار ہوتا اور نہ قرض لینے والا ملک ہوتا بلکہ قرض دینے والا ملک ہوتا۔ کرپشن کے جن کو صرف جماعت اسلامی ہی بوتل میں بند کر سکتی ہے۔عوام سے اپیل ہے کہ اس جد و جہد میں جماعت اسلامی اور سراج الحق کے دست و بازو بنیں۔اگر پاکستان میں کرپشن ختم ہوئی تو دوبئی اور سنگا پور سے زیادہ ترقی یافتہ ملک بن جائے گا۔ وہ بدھ کو اقلیتی رہنما اور کونسلر طارقِ گل اور ان کے ساتھیوں کو جماعت اسلامی میں شمولیت کے موقع پر پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام و خواص روزانہ کی بنیا د پر جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جماعت اسلامی ملک کی مقبول ترین جماعت بن چکی ہے۔آئندہ الیکشن میں صوبہ میں سنگل لار جسٹ پارٹی کے طور پر سامنے آئیگی اور آئندہ دور جماعت اسلامی کا ہے۔ جماعت اسلامی ملک کے تمام طبقوں اور ہر مکتبہ فکر کی نمائندہ جماعت ہے۔یہا ں انسانی بنیادوں پر مساوات قا ئم ہے اور بطور انسان سب کو یکساں مواقع حاصل ہیں۔ وہ پشاور پریس کلب میں اقلیتی رہنما اور کونسلر طارقِ گل کی جماعت اسلامی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس مو قع پر صوبائی نائب امیر ڈاکٹر محمد اقبال خلیل ،سید ندیم شاہ ٹیپو ، عنایت الرحمن اقلیتی رہنما جاویدِ گل ،سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی خیبر پختونخواسید جماعت علی شاہ بھی موجود تھے۔انہوں نے کہاکہ حقیقی معنوں میں اقلیتوں کو سب سے پہلے جماعت اسلامی نے ہی جگہ دی اور آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کئے۔ جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مشتاق احمد خان نے کہا کہ جب جماعت اسلامی کی حکومت آئے گی تو جماعت اسلامی دستور کے مطابق اقلیتوں حقوق کیلئے ہر قدم اٹھائے گی۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فا?نڈیشن نے ہر موقع پر آگے بڑھ کر اقلیتوں کی مدد کی ہے۔کرپشن کے خلاف جماعت اسلامی کی تحریک جاری ہے پاکستان کو سب سے بڑ ا خطرہ کرپشن اور نانصافی سے ہے۔بنیادی ضروریات دستیاب نہ ہونے کی اصل وجہ کرپشن ہے۔حکمرانوں نے کرپشن نہ کی ہوتی تو آج پاکستان نہ غربت کا شکار ہوتا اور نہ قرض لینے والا ملک ہوتا بلکہ قرض دینے والا ملک ہوتا۔ کرپشن کے جن کو صرف جماعت اسلامی ہی بوتل میں بند کر سکتی ہے۔عوام سے اپیل ہے کہ اس جد و جہد میں جماعت اسلامی اور سراج الحق کے دست و بازو بنیں۔اگر پاکستان میں کرپشن ختم ہوئی تو دوبئی اور سنگا پور سے زیادہ ترقی یافتہ ملک بن جائے گا۔جماعت اسلامی حکومت میں آکر کرپشن کے خاتمہ کیلئے قوانین بنائے گی اور اسلامی پاکستان اور خوشحال پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہو گا۔ 25 مارچ کو مردان میں اور26 کو چار سدہ میں کرپشن کے خلاف جلسہ ہو گا۔ ان جلسوں میں سینکڑو ں لوگ دیگر سیاسی جماعتوں سے شامل ہوں گے۔فاٹا کے عوام نے سوا صدی تک جد جہد کی ہے FCR کے خاتمہ کو خوش آئند قرار دیتے ہیں۔لیکن ٹائم فریم سے شکوک و شبہات پھیل رہے ہیں۔فاٹا کو فوری طور پر خیبر پختونخوا میں شامل کیا جائے۔فاٹا ریفارمز پر عمل در آمد میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ پاناما کیس نے حکمرانوں کی اخلاقی حیثیت ختم کر دی ہے۔ ہمیں سپریم کورت پر اعتماد ہے اور مبنی بر انصاف فیصلہ کی امید ہے۔مشتاق احمد خان نے کہا کہ مظلوم عافیہ صدیقی کو گذشتہ حکومتوں نے امریکہ کے حوالہ کیا اورموجودہ حکومت اس کی رہائی میں رکاوٹ ہے۔اگر حکومت چاہے تو عافیہ چند دنوں میں پاکستان میں ہو گی۔گذشتہ اور موجودہ حکمران عافیہ کے معاملہ میں برابر کے ذمہ دار ہیں۔جماعت اسلامی نے صوبائی اسمبلی ، قومی اسمبلی اور سنیٹ میں عافیہ کی رہائی کیلئے آواز اٹھائی ہے او ر ان کی باعزت رہائی تک جد و جہد جاری رکھے گی۔جماعت اسلامی میں شامل ہونے والے اقلیتی رہنما اور کنٹونمنٹ بورڈکونسل کے رکن طارقِ گل نے اس موقع پرکہا کہ تمام مذہبی اور سیاسی پارٹیوں میں سے جماعت اسلامی کا انتخاب اس لئے کیا کہ یہ واحد قومی جماعت ہے جس کی قیادت اور کارکن کا دامن کرپشن اور لوٹ مار سے پاک ہے۔ہمیں جماعت اسلامی کی مرکزی قیادت محترم سینیٹر سراج الحق اور صوبائی قیادت با لخصوص محترم مشتاق احمد خان کے شفاف اور جاندار طرز قیادت نے اپنا بنا لیا اور اب ہمیں قومی اور مقامی مسا ئل کے حل کیلئے کسی اور کی طرف دیکھنے کی ضرورت نہیں۔