خبرنامہ خیبر پختونخوا

کے پی کے حکومت کے بلین ٹری منصوبے میں کرپشن کی صوبائی اسمبلی میں بھی گونج

کے پی کے حکومت

کے پی کے حکومت کے بلین ٹری منصوبے میں کرپشن کی صوبائی اسمبلی میں بھی گونج

پشاور:(ملت آن لائن) خیبر پختونخوا حکومت کے بلین ٹری منصوبے میں کرپشن کی گونج صوبائی اسمبلی میں بھی پہنچ گئی ہے اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے احتساب کمیشن سے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے خیبر پختونخوا میں بلین ٹری سونامی منصوبے کو اپنی کامیابی قرار دیا اور ایک ارب سے زائد پودے لگانے کا دعویٰ کیا تھا لیکن سرکاری دستاویز سے پتہ چلتا ہے کہ صوبے میں صرف 22 کروڑ 14 لاکھ درخت لگائے گئے۔ خیبر پختونخوا حکومت کے بلین ٹری منصوبے میں کرپشن کی گونج صوبائی اسمبلی میں بھی پہنچ گئی ہے اور حزب اختلاف نے احتساب کمیشن سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
عمران خان کا بلین ٹری منصوبہ: سرکاری دستاویز میں درخت صرف 22 کروڑ نکلے
خیبر پختوانخوا اسمبلی اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی جعفر شاہ نے کہا کہ منصوبے میں اربوں روپے کا گھٹالا کیا گیا ہے جس میں سے 6 ارب روپے نقد ادا کیے گئے ہیں جب کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف نے صرف 10 فیصد تحقیقات اور سروے کیا ہے۔ اسمبلی کارروائی میں ضیاء اللہ آفریدی نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ ایک میڈیا گروپ اور صحافی نے سونامی بلین ٹریز منصوبے میں کرپشن کی خبر دی تو صوبائی حکومت نے اسے ایک کروڑ پودے خرید کر دینے کی پیش کش کرکے خریدنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کرپشن کے خلاف باتیں کرتے ہیں لیکن ان کی حکومت صحافیوں کوخریدنے کی کوشش کر رہی ہے جب کہ ضیاء آفریدی نے اسپیکر سے منصوبے کی نیب سے تحقیقات کرانے کی رولنگ دینے کا مطالبہ کیا۔
خیبرپختونخوا حکومت کے بلین ٹری سونامی منصوبے میں سنگین بے قاعدگیاں
صوبائی وزیر تعلیم مشتاق غنی نے جواب دیا کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف اور برون کانفرنس نے منصوبے کی انکوائری کرکے اسے سراہا لیکن اپوزیشن حکومت کے کسی منصوبے اور ترقیاتی کام کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں لہذا اپوزیشن جس سے چاہے تحقیقات کروالے۔ کے پی کے اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان کا کہنا تھا کہ احتساب کمیشن خود صوبائی حکومت نے کرپشن کا احتساب کرنے کےلیے قائم کیا ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ احتساب کمیشن خودمختار ہے تو پھر احتساب کمیشن کیوں اس منصوبے کی تحقیقات نہیں کرتا۔ دوسری جانب صحافیوں کی تنظیم فریڈم نیٹ ورک نے بھی خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے سینیئر صحافی ارشد عزیز ملک کو لکھے گئے خط کو میڈیا کی آزادی اور حقوق کے برخلاف قرار دے دیا اور صوبائی حکومت سے خط واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ یاد رہے کہ خط میں صوبائی حکومت نے ارشد عزیز ملک سے ایک کروڑ پودے سپلائی کرنے کا کہا تھا۔