خبرنامہ خیبر پختونخوا

2018 کے انتخابات میں عمران خان وزیر اعظم منتخب ہوں گے ،پرویز خٹک

پشاور (ملت + آئی این پی) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواپرویز خٹک نے کہا ہے کہ 2018 کے انتخابات میں تحریک انصاف پورے ملک میں کلین سویپ کرے گی۔ اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اس ملک کے وزیر اعظم منتخب ہوں گے اور چاروں صوبوں میں پی ٹی آئی کی حکومت بنے گی۔مخالفین کو تگنی کاناچ نچائیں گے۔تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا میں اپنے منشور پر من وعن عمل کرکے، انصاف کابول بالا کرنے ،غریب عوام کو ان کاحق دلانے، غریب کے بچوں کومعیاری تعلیم و صحت کی سہولیات سمیت بنیادی سہولیات کی فراہمی، مقامی حکومتوں کواختیارات دیکر ترقی کے عمل میں عوام کی شرکت، اداروں کی بحالی، سیاسی مداخلت کے خاتمے، پولیس پٹوار کلچر کوتبدیل کرنے، کرپشن اور کمیشن میں کمی لانے اور نظام کی تبدیلی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر عمل کرکے صوبے کے عوام کے دل جیت لیے ہیں۔ اوریہی وجہ ہے کہ تمام دینی اور سیاسی جماعتوں کے کارکن بڑی تعداد میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔وہ جمعہ کو کڑوی اور بانڈہ شیخ اسماعیل میں تین شمولیتی جلسوں سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر اے این پی بانڈہ شیخ اسماعیل کے صدر میاں ظاہر شاہ اور میاں مسلم شاہ نے اپنے تمام ساتھیوں اور خاندان سمیت جبکہ کڑوی میں مصور خان، یاسین اللہ، صداقت شاہ، جہانزیب خان، طاہر زمان، حبیب الرحمن، عطاء اللہ ، انور شاہ شاہد خان ، رویل شاہ نے اپنے درجنوں ساتھیوں کے ہمراہ اے این پی اور مسلم لیگ سے مستعفی ہوکر پی ٹی آئی میں شمولیت کااعلان کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سب کوپی ٹی آئی کی ٹوپیاں پہنائیں اور ان کی شمولیت کاخیر مقدم کیا۔ جلسوں سے ضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خان خٹک، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، تحصیل ناظم پبی میاں مرتضیٰ الرحمن خٹک، ارباب نور حسین، وزیر اعلی کے صاحبزادہ اسحق خٹک نے خطاب کیا۔ جبکہ اس موقع پر تحصیل ، ضلع کونسل کے ممبران اور ویلج ناظمین اور کونسلروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پرویز خٹک نے کہا کہ سیاسی جادو گرا یک بار پھر عوام کو دھوکہ دینے کے لیے بلوں سے نکل آئے ہیں اور مختلف جھنڈوں اور نعروں سے ایک بار پھر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ عوام خود ان لوگوں کاموازنہ کریں۔ چار سال قبل انتخابات ہارنے کے بعد انہوں نے عوام کو اپنا چہرہ تک نہیں دکھایا۔ اب چار سال بعد یہ پھر متحرک ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی اور پی پی پی کا دور عوام نہیں بھولے۔ ٹھیکوں پر بیس فیصد ایڈوانس کمیشن، تقرریوں اور تبادلوں کی قیمتیں وصول کرنا اداروں کی تباہی غیر معیاری ترقیاتی منصوبے عوام نہیں بھولے ہیں۔ مسلم لیگ اور اے این پی کے دور حکومت میں ہمیشہ اشیاء خور دونوش اور آٹے کے بحران بھی عوام کے سامنے ہے۔ ان سیاست دانوں کا غریب عوام سے کوئی سر وکار نہیں یہ صرف اور صرف اپنی تجوریاں بھرنے اور ذاتی مفادات کی سیاست کرتے چلے آرہے ہیں۔ پاکستان اور خیبرپختونخوا قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور پاکستان اور خیبرپختونخوا کو کشکول کی کوئی ضرورت نہیں اگر ضرورت ہے کہ تو وہ صرف ایماندار قیادت کی۔ اگر وزیر اعظم، وزراء اعلیٰ، اور بیوروکریسی ایماندار ہو اور لوٹ کھسوٹ کاخاتمہ ہو تو پاکستان ،خیبرپختونخوا اور چاروں صوبے ترقی کرسکتے ہیں اور آگے بڑھ سکتے ہیں۔مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ 70برس سے اس ملک کے وسائل کو بے دری سے لوٹا جارہا ہے اور جس نے بھی وزارت عظمیٰ سنبھالی اور وزیراعلیٰ بنا تو انھوں نے کرپشن کے ریکارڈ توڑ کرسرمایہ بیرون ملک منتقل کیا۔جس کا بین ثبوت پانامہ لیکس سکینڈل ہے اور قومی احتساب بیورو نے بھی اس میں کردار ادا کیا ہے۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ عوام کب تک کرپشن ، کمیشن اورلوٹ مار کی سیاست برداشت کریں گے۔ غریب غریب تر اور امیر امیر تر کی پالیسی کب تک چلے گی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنے چار سالہ دور حکومت میں اپنے منشور پر عمل کرتے ہوئے نظام کی تبدیلی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر بھر پور عمل کیا۔ طبقاتی نظام تعلیم کاخاتمہ کرکے سرکاری سکولوں کی حالت زار بہتر کی، پرائمری سکولوں میں چھ اساتذہ اور چھ کمروں کی پالیسی پر عمل درآمد شروع کیا اور اٹھائیس ہزار پرائمری سکولوں کودوکمروں سے چھ کمروں تک توسیع دی گئی۔ سکولوں میں چار دیواری ، واش رومز، کی تعمیر یقینی بنائی۔ ہائیر سیکنڈری سکولوں سے لیکر اب تک مڈل سکولوں کومکمل فرنیچر کی فراہمی سائنس لیبارٹریوں اورکھیلوں کاسامان مہیا کیاگیا پیرنٹس ٹیچر کونسل کو فعال بنایا اور تمام مالی اختیارات پی ٹی سی کو منتقل کیے گئے کیونکہ چالیس لاکھ خاندان کے بچے انہی سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔ 45 ہزار اساتذہ میرٹ پر بھرتی کئے ہم نے یہ نہیں دیکھا کہ یہ نوجوان اے این پی ، پی پی پی مسلم لیگ یا کسی بھی جماعت سے ہیں۔ ہم نے بھرتیاں این ٹی ایس سے کروائیں تاکہ قابل نوجوان آگے بڑھیں۔ اور حقدار کو ان کاحق ملے اوریہی طریقہ کار پولیس سمیت تمام اداروں میں بھرتی کے لیے مختص کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے تعلیم پر اس لیے زور دیا کہ جہالت کے خلاف جہاد ممکن ہو اور غریب عوام کے بچے مقابلے کی دوڑ میں شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کی حالت زار بھی ناگفتہ بہ تھی۔ ہسپتال میں تمام مشینری ناکارہ تھیں، ڈاکٹرز کی آ سامیاں خالی تھیں اور ہزاروں ڈاکٹرز بیرون ملک ملازمتوں کے مزے لوٹ رہے تھے اور سرکاری خزانے کوبھی نقصان پہنچا رہے تھے۔ اس لیے ہسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانے کیلئے بااختیار بورڈ قائم کردئیے گئے۔ معیاری ادویات، ایمرجنسی کئیر سمیت بیشتر سہولیا ت عوام کو فراہم کرنے کے لیے ایک نظام ترتیب دیا گیا اوراب اس کے ثمرات عوام کے سامنے آرہے ہیں۔پرویز خٹک نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم نوازشریف سے این اے 5 کی دس یونین کونسلوں شاہ کوٹ، سپین خاک، ڈاگ اسماعیل خیل ، کڑوی، امان کوٹ محب بانڈہ ڈاگئی اضاخیل پایان، اضاخیل بالا، بہادر بابا، کنہ خیل پلوسئی اور ڈھیری کٹی خیل کے لیے سوئی گیس کی فراہمی کے لیے ایک ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری لے لی جس کے لیے صوبائی حکومت نے پالیسی کے مطابق 26 کروڑ روپے محکمہ سوئی گیس کوفراہم کردیے ہیں۔ ا نھوں نے کہا کہ عجیب مزاق ہے کہ این اے 5 کے ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک ہیں جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے داؤد خٹک مسلم لیگ ن میں شامل ہوئے ہیں اوروہ عوام کو گمراہ کررہے ہیں ان کو یہ بھی پتہ نہیں کہ اس نے وزیر اعظم کا جو خط فلیکس پر شائع کیا ہے۔ اس میں ایم این اے عمران خٹک اور صوبائی حکومت کا ذکر موجود ہے محکمہ سوئی گیس نے جاب نمبر بھی جاری کردیے ہیں۔ داؤد خٹک کی سیاست عوام کو اچھی طرح معلوم ہے امیر مقام دوسروں کے منصوبوں پر تختیاں لگانے کی بجائے اپنے آبائی ضلع شانگلہ کو سوئی گیس فراہم کریں تو ہم تسلیم کرلیں گے ۔ امیر مقام کی سیاست کا محور بجلی کے ٹرانسفرمر ہیں ۔ اوریہی وجہ ہے کہ انتخابات میں اس کوبری طرح شکست ہوتی ہے۔پرویز خٹک نے کہا ہم زبانی کلامی باتوں پر یقین نہیں رکھتے ہم نے اپنے عمل سے ثابت کردیا۔ ہم نے سخت اور مشکل فیصلے کئے ہیں یہ سب فیصلے غریب عوام کے فائدہ کیلئے کئے گئے ہیں کیونکہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی یہی ہدایت رہی ہے کہ اس صوبے کے تمام وسائل غریب عوام پر خرچ کیے جائیں۔ غریب عوام کی حالت زار بہتر بنائی جائے اور غریبوں کی عزت نفس بحال کی جائے کیونکہ حکمران طبقے نے ہمیشہ غریبوں سے ووٹ حاصل کرکے اقتدار کی کرسی حاصل کرکے کبھی بھی پیچھے نہیں دیکھا۔ اس موقع پر پرویز خٹک نے علاقے کی ترقی کے لیے متعدد منصوبوں کااعلان کیا۔